آزاد سماج پارٹی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران 69 ہزار اساتذہ کی تقرریاں میں ہوئے بدعنوانی معاملے کے حوالے سے کہا کہ 'موجودہ حکومت گونگی بہری ہے یہی وجہ ہے کہ گذشتہ 70 دنوں سے لکھنؤ میں لوگ ٹیچر تقرری بدعنوانی معاملے کے خلاف احتجاج و مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن حکومت کی کوئی توجہ نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ساتھ ہی پولیس انتظامیہ احتجاجیوں پر طاقت کا استعمال کر لاٹھیاں برسارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'یہ لڑائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک انصاف نہیں مل جاتا ہے۔'
گزشتہ دنوں اسدالدین اویسی اور اوم پرکاش راج بھر سے ملاقات کے حوالے سے چندر شیکھر آزاد نے بتایا کہ 'میری کوشش یہ ہے کہ 85 فیصد او بی سی دلت اور پسماندہ سماج کے لوگ متحد ہوکر کر بی جے پی کو شکست دے اسی سلسلے میں میری ملاقات سیاسی جماعتوں کے سربراہ سے ہو رہی ہے۔' انہوں نے مزید کہا کہ 'سیاست میں پسماندہ ذات قبائل اور اقلیتوں کی حصہ داری ہو اور وہ اپنے حق کی آواز بلند کر سکیں اس کو لیکر آنے والے اسمبلی انتخاب میں میری پوری کوشش رہے گی۔'
چندر شیکھر آزاد نے مزید کہا کہ 'سرکاری عہدے پر اگر دیکھا جائے تو زیادہ تر اعلیٰ ذات کے افسران موجود ہیں یہی وجہ ہے کہ پسماندہ و دلتوں کو انصاف کے لیے دربدر بھٹکنا پڑ رہا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: اترپردیش میں پانچ ہزار مدارس بند، سریش جین کا دعویٰ
مسلمانوں پر ہو رہے تشدد اور اس کی ویڈیو وائرل ہونے کے حوالے سے چندر شیکھر آزاد نے کہا کہ 'مسلمانوں کی مضبوط آواز بلند نہیں ہو پا رہی ہے سیاست میں جس قدر ان کی حصہ داری ہونی چاہیے وہ نہیں ہے اس لیے میری کوشش سیاست میں سبھی برابر کے شریک ہوں۔ موجودہ دور میں جو نفرت ہے اسے ختم کرنے کی کوشش ہے اور بھائی چارہ اتحاد کی ضرورت ہے جس پر کام ہونا چاہیے دو مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان جو نفرت اور دوریاں ہیں وہ ختم ہوگی۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'آزاد سماج پارٹی کے لوگ جہاں بھی ظلم و زیادتی ہوتی ہے وہاں پہنچتے ہیں اور ہر ممکن مدد کی بھی یقین دہانی کراتے ہیں۔'