اتر پردیش کے ضلع بلیا کے ایک گاؤں سے تعلق رکھنے والے دانش آزاد انصاری نے بتایا کہ ہمارے نام کے ساتھ آزاد اس لیے لگا ہوا ہے کیونکہ ہم آزاد فکر و خیال رکھتے ہیں، ملک کے لیے ناقابل فراموش کردار انجام دینے والے مرحوم ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام، اشفاق اللہ خان جیسے عظیم ہستیوں سے متاثر ہوں اور انہیں اپنا نمونہ مانتا ہوں'۔ Exclusive Interview with Muslim Minister Danish Azad
انہوں نے کہاکہ' ہمارے دادا جنگ آزادی میں شامل تھے اور ان سے کافی متاثر ہوں وہ ایک کالج کے پرنسپل تھے اور جس طریقے سے ان کا اثر و رسوخ علاقے میں مانا جاتا تھا نہایت متاثر کن تھا۔ انہوں نے کہاکہ وہ ریاست میں فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے کام کرنے کے لیے وزارت کے عہدے کا حلف لیا ہے اور آنے والے پانچ برس میں خصوصاً تعلیم صحت اور مسلمانوں کی فلاح کے لیے کام کروں گا۔'
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ' مدارس میں دینی اور دنیاوی تعلیم بہتر طریقے سے ہو اس پر بھی گہرائی سے غور و فکر کرکے عملی جامہ پہنایا جائے گا، ساتھ ہی ریاست کی بڑی تعداد میں مسلمانوں کو بی جے پی سے جوڑ کر ان کے اعتماد کو حاصل کرنے کا کام کریں گے۔'
انہوں نے کہاکہ' حزب اختلاف کی سیاسی جماعتیں اب تک جو الزام عائد کرتی رہی ہیں کہ بی جے پی مسلمانوں کو انتخابی میدان میں نہیں اتارا جاتا تو وہ سراسر جھوٹ ہے، مجھ جیسے نوجوان کو انہوں نے وزارت کا حلف دلا کر یہ ثابت کر دیا کہ بی جے پی مسلمانوں کا اعتماد حاصل کرنا چاہتی ہے اور مسلمانوں نے بھی بی جے پی کو آٹھ فیصد ووٹ دیا ہے۔'
انہوں نے کہاکہ گؤ کشی جیسے حساس معاملے پر کام کے کرنے کی ضرورت ہے، خاص طور سے ریاست میں گوشت جانچنے کا جو صرف ایک لیب ہے اس میں اضافہ کی ضرورت ہے، تاکہ بے قصور جیل میں نہ جائیں اور قصوروار بچ نا پائیں۔ اتر پردیش حکومت کے ماتحت چلنے والے اقلیتی اداروں پر بھی خاص توجہ دینے ضرورت ہے۔'
انہوں نے کہاکہ' جہاں اقلیتوں کو مسائل کا سامنا ہے وہاں پر گہرائی سے غور کیا جائے گا، تاکہ ان کے مسائل کا خاتمہ ہوسکے جس طریقے سے پانچ برس سے حکومت نے زمینی سطح پر کام کیا ہے اور سبھی طبقے کے لیے فلاحی اسکیم جاری کیے ہیں آنے والے پانچ برس میں بھی اسی طریقے سے کام کیا جائے گا۔'
مزید پڑھیں: