جونپور: ای ٹی وی اردو بھارت کی ایک شاعر سیریز کے سلسلہ کی ایک کڑی کے طور پر پیش ہے آج نمائندہ محمد اجود نے شاعر دل خیرآبادی کا خصوصی انٹرویو کیا۔ نعتیہ مشاعرہ کے مشہور و معروف شاعر دل خیرآبادی کسی بھی تعارف کے محتاج نہیں ہیں کیونکہ وہ نعتیہ اشعار و اپنے مخصوص مترنم لب و لہجے کی وجہ سے سامعین کے دلوں میں گھر کر چکے ہیں۔ مشاعروں میں ان کی شرکت پروگرام کی کامیابی کی ضمانت ہوا کرتی ہے۔ سامعین ان کو سننے کے لیے بے تاب رہتے ہیں اور ناظم مشاعرہ بھی انہیں اس وقت دعوت مائک دیتا ہے جب مجمع میں اضطرابی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے دل خیرآبادی سے خصوصی گفتگو کی ہے۔ Exclusive interview With Dil Khairabadi
یہ بھی پڑھیں:
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے دل خیرآبادی نے بتایا کہ نعتیہ مشاعرہ لاک ڈاؤن کے بعد بہار، جھارکھنڈ کے علاقوں میں زیادہ سنا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نعتیہ اسٹیج پر کسی قسم کی غیر ضروری بات نہیں ہونا چاہیے، صرف اللّٰہ اور اس کے رسول کی تعریف کے ساتھ ساتھ منقبت کے اشعار پڑھنا چاہیے۔ لہو و لعب کی باتیں فضول کی چیزیں ہیں، ان تمام چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ dil khairabadi Exclusive interview
انہوں نے بتایا کہ پہلے کبھی میں بھی محبوب کے لب و رخسار کی بات کرتا تھا مگر کہا گیا ہے کہ صحبت صالح ترا صالح کند اچھے لوگوں کی صحبت نے میرے دل کی کیفیت بدل دی۔ خاص طور سے اکابر علماء نے مجھ سے کہا کہ دل صاحب آپ نعت اچھی پڑھتے ہیں آواز بھی بہت خوب ہے۔ کاش آپ سنت رسول میں آجاتے تو اچھا ہوتا! تب سے میں نے عہد کیا کہ اپنے چہرے پر داڑھی رکھوں گا اور بزرگوں کی دعاؤں کا ثمرہ ہے کہ میں خود کو سنت رسول کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کرتا ہوں۔
دل نے بتایا کہ مشاعرے کو لیکر بھارت کے تقریباً تمام صوبوں و شہروں میں حاضری ہوئی ہے۔ خصوصاً اہل مدارس سے مجھے بہت پیار ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب چندہ کو لیکر کوئی پروگرام ہوتا ہے تو ایک روپیہ بھی میں نہیں لیتا ہوں بلکہ ضرورت مندوں کو دے دیتا ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ نوجوان نسلوں میں کافی تبدیلی آئی ہے جو نوجوان کبھی فلمی نغموں کو سنا کرتا تھا مگر اب ان کے موبائل میں کسی نہ کسی شاعر کے نعتیہ کلام موجود ہوتے ہیں اور میری کوشش ہوتی ہے کہ میں اپنے اشعار کے ذریعے سے نوجوانوں کو پیغام دینے کی کوشش کرتا ہوں۔