اتر پردیش اسمبلی انتخابات UP Polls 2022 میں سبھی سیاسی جماعتیں سماج کے ہر طبقہ ذات پات قبائل جنس کے فلاح و بہبود کے حوالے سے انتخابی منشور کا اجراء کیا ہے۔ تاہم ریاست میں تھرڈ جنڈر یعنی مخنث سماج کے مسائل بیشتر سیاسی جماعتوں نے نظر انداز کیا ہے۔ تھرڈ جنڈر سماج کے کچھ رہنما اب سیاسی پارٹیوں میں بھی شمولیت اختیار کر اپنے سماج کے مسائل اور حقوق کی لڑائی میں سرگرم ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے سماج وادی پارٹی میں تیسری جنس مخنث کے صدر پائل سے خاص بات چیت کی اور جاننے کی کوشش کی کہ کیا ریاست میں تیری جنس کے کیا مسائل ہیں اور سیاسی سطح پر کس طرح حل کیے جائیں گے۔
پائل نے کہا کہ تھرڈ جنڈر سماج کے لیے کسی بھی سیاسی جماعت نے کوئی کام نہیں کیا ہے یہی وجہ ہے کہ ایک طویل مدت سے اس کو سماج سے علیحدہ رکھا گیا، سیاسی معاشی اور سماجی سطح پر استحصال ہوا۔
انہوں نے کہا کہ تھرڈ جنڈر نہ کوئی گاڑی فائننس کراسکتا ہے نہ بینک سے قرض لے سکتا ہے نہ ہی قرض پر گھر لے سکتا ہے۔ اس طرح کی مراعات کو حاصل نہ کر پانا امتیازی سلوک کو واضح طور پر عیاں کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سماج کے افراد کی ملازمت میں بہت کم تعداد ہے نوکری پیشہ دیگر شعبوں میں شاذ و نادر ہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اکھلیش یادو نے خواجہ سرا سماج کی ہمیشہ سے بات کی ہے ان کے حقوق دلانے کی وکالت کی ہے حکومت بنتے ہی اس سماج کے لیے فلاحی و ترقیاتی اسکیمز بنائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سماج کے لوگوں کو توہین آمیز القاب سے بھی مخاطب کیا جاتا ہے۔ اس کے لیے بھی قانون ساز اسمبلی میں حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ اس کے خلاف قانون بنائیں اور ایسے افراد کی خلاف کاروائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ لوگ توہین آمیز خطاب سے ہمارے سماج کو مخاطب کرتے ہیں ان کو ہم جاہل مانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سماج کے لوگ بھی نوکری، ملازمت تجارت اور دیگر میدان میں کام کرنا چاہتے ہیں لیکن سماج کو کام نہیں دے رہا ہے اور نہ ہی حکومت ان پر توجہ دیتی ہے جس کی وجہ سے مانگنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرین چوراہوں یا دیگر علاقوں میں مانگنے والے لوگوں میں سے بیشتر افراد پر تھرڈ جینڈر کے نہیں ہیں وہ بھیس بنا کر مانگتے ہیں۔