زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی جانب سے جاری احتجاجی مظاہرہ میں اب ملک کی مختلف سیاسی اور غیر سیاسی جماعتیں حمایت کر رہی ہیں، ان میں 'اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا' شامل ہے۔
طلبہ تنظیم ایس آئی او آف انڈیا کے قومی جنرل سکریٹری اظہر الدین آج ریاست اترپردیش کے شہر رامپور پہنچے جہاں انہوں نے طلبہ کی ایک تقریب میں شرکت کی۔
ای ٹی وی بھارت سے اپنی خصوصی گفتگو میں اظہر الدین نے کہا کہ ملک کے کسانوں کے مطالبات بالکل جائز ہیں حکومت کو ان کی بات ماننی چاہئے۔
ایس آئی او کسانوں کی تحریک شانہ بہ شانہ ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
طلبہ تنظیم 'اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا' کے قومی جنرل سکریٹری اظہر الدین آج اپنے ایک تنظیمی دورے پر رامپور پہنچے جہاں انہوں نے طلبہ کے ایک پروگرام میں شرکت کی۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت نے ان سے خصوصی بات چیت کی۔
اظہر الدین نے بتایا کہ وہ ایس آئی او رامپور کی جانب سے تقسیم انعامات کی تقریب میں شرکت کرنے یہاں پہنچے تھے۔
انہوں نے ہم سے بات چیت کے دوران بتایا کہ اس وقت ملک کی طلبہ برادری کئی اہم مسائل سے دو چار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں لمبے لاک ڈاؤن کے دوران بڑی تعداد میں طلبہ اپنے ہاسٹل میں لاک ہوکر رہ گئے جس کی وجہ سے ان کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔
اظہر الدین نے کہا کہ ایس آئی او نوجوانوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کے معاشی مسائل کو لیکر بھی کافی فکر مند رہتی ہے۔
مزید پڑھیں:کسان اور حکومت کے مابین 30 دسمبر کو مذاکرات
اسی وجہ سے ایس آئی او نے آنٹرپرینیارشپ سیل کا بھی قیام کیا ہے جس کے تحت نوجوانوں کو روزگار سے بھی جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسان اس ملک کا ایک اہم حصہ ہیں۔ ان مسائل کو حل کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ایس آئی او شروع سے کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور کسان ملک میں جہاں جہاں بھی ان کالے قوانین کی مخالفت میں احتجاج کر رہے ہیں ایس آئی او بھی ان کی حمایت میں شامل ہو رہی ہے۔