پرمود مشرا نے پرچہ داخل کرنے کے بعد ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں کہا کہ اگر انتخابات میں کامیابی ملتی ہے تو اتر پردیش کے تعلیمی شعبہ میں نمایاں کام کا آغاز ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کے اساتذہ پنشن کی سہولت سے محروم کردیئے گئے ہیں کامیابی کے بعد اس مسئلے پر حکومت سے مطالبہ کیا جاۓ گا کہ اساتذہ کے پنشن اسکیم کو بحال کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مدارس کے مختلف مسائل ہیں موجودہ حکومت ان کے مسائل کو نظر انداز کر رہی ہے ہم مدارس کے مسائل کو حل کرنے کی حکومت کی توجہ مبذول کرائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ این سی آر ٹی کی کتابیں مدارس میں موجود نہیں ہیں جدید تعلیم کے لیے استاذ کی تقرری نہیں ہوئی ہے جس سے مدارس میں تعلیمی سرگرمیاں شدید متاثر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مدارس کے تعلق سے غلط بیانی سے کام لے رہی ہے اور مدارس کو بدنام کرنے کے لیے موجودہ حکومت کے لیڈران الزام عائد کر رہے ہیں کہ مدرسے میں شدت پسندی کی تعلیم دی جارہی ہے جو سراسر غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ کامیابی ملنے پر مدرسے کا ہر محاذ پر دفاع کریں گے اور مدارس کے تمام مسائل کو بلند کرنے میں کسر نہیں چھوڑیں گے۔
مزید پڑھیں:اے ایم یو: مولانا آزاد لائبریری کی وجہ تسمیہ اور اس کی تاریخ
انہوں نے کہا کہ ا تر پردیش ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ کی حمایت حاصل ہے کامیابی ملتی ہے تو مدرسے کے مسائل کو بھی حل کیا جائے گا۔