اترپردیش کے رامپور میں 23 جون کو ہونے والے لوک سبھا کے ضمنی انتخاب Rampur by-election Lok Sabha کے لیے دو امیدوار میدان میں ہیں۔ جہاں سماجوادی پارٹی سے عاصم راجہ کو امیدوار بنایا گیا ہے. وہیں بی جے پی نے سماجوادی پارٹی چھوڑ کر آئے گھنشیام لودھی کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ سابق ایم ایل سی گھنشیام لودھی اگر رامپور ضلع سے رکن پارلیمان منتخب ہوتے ہیں تو رامپور کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لیے کیا ہوں گی ان کی ترجیحات؟ Exclusive Interview With Ghanshyam Lodhi۔ اس متعلق ہم نے گھنشیام لودھی سے کی خصوصی بات چیت
23 جون کو رامپور میں منعقد ہونے والے لوک سبھا کے ضمنی انتخاب کے لیے پرچۂ نامزدگی داخل کرنے کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ اس مرتبہ صرف دو پارٹیاں سماجوادی پارٹی اور بی جے پی چناوی میدان میں ہیں۔ سماجوادی پارٹی کی جانب سے عاصم راجہ امیدوار بنائے گئے ہیں تو وہیں بی جے پی کی جانب سے گھنشیام لودھی کو امیدوار بنایا گیا ہے۔ گھنشیام لودھی اگر رامپور کے رکن پارلیمان منتخب ہوتے ہیں تو رامپور کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ان کی کیا ترجیحات ہوں گی؟ اس متعلق ای ٹی وی بھارت نے خصوصی بات چیت کی۔
یہ بھی پڑھیں:
یہاں آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ گھنشیام سماجوادی پارٹی کی جانب سے بریلی رامپور علاقے کے دو مرتبہ ایم ایل سی رہ چکے ہیں۔ پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے ایس پی نے ان کو باہر کا راستہ دکھا دیا تھا۔ دراصل ایس پی کے ایم ایل سی رہتے ہوئے ان کی رہائش گاہ پر بی جے پی رہنماؤں کا اٹھنا بیٹھنا بڑھ گیا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے ایس پی پر جانب داری کے بھی الزامات عائد کیے تھے۔ یہی وجہ ہے انہوں نے جنوری 2022 میں بی جے پی میں باقاعدہ طور پر شمولیت اختیار کر لی۔ اب بی جے پی نے ان پر مکمل اعتماد کرتے ہوئے لوک سبھا کا امیدوار بنایا ہے۔