بلرام پور: دہلی کے دھولاکنواں انکاؤنٹر کے دوران گرفتار کئے گئے آئی ایس آئی ایس کے مشتبہ شدت پسند ابو یوسف کو لے کر پولیس کی اسپیشل ٹیم اور یوپی اے ٹی ایس کی ٹیم بلرام پور کے اترولہ پہنچی ہے جہاں پر مسلسل نئے خلاصے ہو رہے ہیں۔
اس دوران ای ٹی وی بھارت نے ابو یوسف کی اہلیہ، عائشہ سے خصوصی گفتگو کی جس میں انہوں نے کئی اہم باتیں بتائی ہیں ۔
ابو یوسف کی اہلیہ ، عائشہ نے بتایا کہ 'اس کا شوہر پچھلے دو سالوں سے شدت پسندانہ کام کی تیاری کر رہا تھا، جس کے ذریعے وہ کسی پڑے حملے کو انجام دے سکے ۔
عائشہ نے بتایا کہ 'تقریبا ایک سال قبل اسے اپنے شوہر کے کارناموں کے بارے میں پتہ چلا تھا، تب اس نے اسے روکا، لیکن وہ راضی نہیں ہوا اور کہا کہ 'اللہ ہم سب کا حافظ ہے وہ ہم سب کا خیال رکھے گا۔
عائشہ نے بتایا کہ میرے شوہر شادی سے قبل سعودی عرب گئے تھے۔ جہاں سے لوٹنے کے بعد انہیں مذہب سے کافی زیادہ لگاؤ ہو گیا ، اس کے بعد ہم سب پہلے سنی تھے بعد میں دیوبندی ہوگئے۔ پھر دیوبندی سے اہل حدیث میرے شوہر اللہ پر کافی یقین رکھتے ہیں۔ اس نے سب کچھ اللہ پر چھوڑ دیا ہے ۔ بیوی کا دعویٰ ہے کہ وہ کبھی جھوٹ نہیں بولتا۔ وہ پانچوں وقت نماز پڑھتا تھا اور قرآن و مجید کی تلاوت کرتا ہے ۔
تاہم، مشتبہ شدت پسند یوسف کی اہلیہ عائشہ نے شوہر کے شدت پسند تنظیم سے وابستہ ہونے کے بارے میں معلومات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ کسی شدت پسند تنظیم کے لوگوں سے کہاں اور کیسے ملے، ہم نہیں جانتے ، لیکن جو کچھ ہوا وہ غلط ہے ۔ اپنے شوہر کی حرکتوں پر شرمندہ عائشہ کا کہنا ہے کہ اس کے شوہر سے غلطی ہوئی ہے ، جس کی سزا دی جانی چاہئے ، لیکن سزا کے بعد اسے رہا کردیا جانا چاہئے ، کیوں کہ میرے چار چھوٹے چھوٹے بچے ہیں اس کی دیکھ بھال کیسے ہوگی؟ جو میرے سامنے ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔