کورونا وائرس کی دوسری لہر میں ہونے والے لاک ڈاؤن کے نتیجے میں ایک طرف جہاں تجارتی مراکز و کاروباری شدید خسارے میں ہیں۔ وہیں یومیہ مزدوری کرنے والے افراد بھی سخت پریشان ہیں۔ ایسے میں حکومت مختلف اسکیموں کا اعلان کر رہی ہے۔ تاہم سماجی کارکنان بھی اس مہم سے وابستہ ہو رہے ہیں۔ دریائے گنگا کے ساحل پر آباد بنارس شہر میں لاکھوں ملاح کے پریوار ایسے ہیں جو گنگا میں کشتیاں چلا کر گزارا کرتے ہیں، ان لوگوں کی گزشتہ ایک ماہ سے کشتیاں بند ہیں۔ آنے والا موسم بارش کا ہے، جس میں تین ماہ کشتیاں بند رہتی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں ایک ہفتہ قبل بنارس کے ملاحوں کی حالت پر خبر شائع کی تھی کہ ملاحوں کے سامنے معاشی بحران ہے اور فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں، جس کے اثر میں بنارس کے سماجی کارکنان اب بنارس کے 84 گھاٹوں میں سے ہر گھاٹ پر روزانہ مدد پہنچانے لگے ہیں۔
'ہم بھارت' تنظیم کے صدر ثاقب بھارت نے کہا کہ ای ٹی وی بھارت اردو کے خبر کا اثر ہے کہ ہم لوگ اپنے گھروں سے نکلے ہیں اور ملاح سماج کی مدد کر رہے ہیں۔ آج بنارس کے گنگا سکّا گھاٹ پر21 ملاحوں کو مدد پہنچایا گیا ہے اور یہ مہم مسلسل جاری رہے گا۔ 84 گھاٹوں کوکچھ سماجی تنظیموں نے گود لیا ہے اور ہر گھاٹ پر ایک دن مدد پہنچانے کی مہم شروع ہوچکی ہے۔
وہیں پنکج اگروال نے ای ٹی وی بھارت کی خبر کے اثر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ دوسری لاک ڈاؤن میں بنارس کی عوام مشکلات سے دوچار ہے تاہم ملاحوں کی مجبوری دیکھی نہیں جا رہی ہے۔ لاکھوں پریوار ایسے ہیں جو کشتیاں جلا کر گھر چلاتے تھے تاہم بارش کا موسم آنے والا ہے، ایک ماہ سے زائد ہوگئے ان کی کشتیا بند ہیں ایسے میں غریب ملاح شدید مشکلات کا سامنا کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں:
بنارس: ہزاروں ملاح فاقہ کشی کے دہانے پر، حکومت سے مدد کی اپیل
ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں پہل کیا تھا اور اس کی خبر کی وجہ سے آج بنارس کے مختلف گھاٹوں پر سماجی کارکنان مدد پہنچا رہے ہیں۔