اترپردیش کے ایٹا میں ایک شخص نے پو پی پولیس پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ڈی ایم سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
ایٹا ڈی ایم وبھا چہل نے متاثر کو انصاف کی یقین دہانی کراتے ہوئے اے ایس پی کرائم راہل کمار کو جانچ کرنے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کو کہا تھا۔
پروین کمار نامی شخص نے ایٹا ڈی ایم سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کا ڈھابہ ایٹا سے 5 کلو میٹر دور آگرہ روڈ پر خوشال گڑھ گاؤں کے پاس واقع ہے، یہاں پروین کا بھائی پروین اور اس کی ماں دو وقت کی روزی روٹی کے لیے کام کرتے ہیں، اس کا کام شروع ہوئے ابھی دو تین مہینے ہی ہوئے تھے کہ پولیس کی ڈھابہ پر نظر لگ گئی۔
بتادیں کہ دیہات کوتوالی میں تعینات شیلندر یادو اور سنتوش یادو سے ڈھابے پر کھانا کھانے کا پیسہ مانگنا بھاری پڑ گیا، الزام ہے کہ پہلے تو دونوں نے ڈھابے کے مالک کی جم کر پٹائی کی، اور پھر گالی گلوچ کی۔
دونوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ 'تیرا ڈھابہ چلنے نہیں دیں گے' دوسرے دن دوپہر 2 بجے تھانہ صدر نے بڑی تعداد میں فورس کے ساتھ ہوٹل میں داخل ہوئے۔
ڈھابہ کے عملہ سمیت اس وقت وہاں کھانا کھارہے بہار کے دو افراد اور کچھ دیگر گراہکوں سمیت 11 افراد کو پولیس اٹھا کر تھانہ لے گئی۔اس میں سے ایک شخص سے ایک لاکھ روپے رشوت لے کر چھوڑ دیا گیا، ان پر فرضی تصادم دیکھاکر بنٹو نامی شراب مافیا سے غیر قانونی شراب مانگ کر سبھی بے گناہوں پر پولیس نے شراب اور دیگر منشیات کی اسمگلنگ 6 طمنچے اور گانجہ کی برآمد کرنا دکھاتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا۔
اس معاملے میں سنتوش یادو اور شیلندر یادو کے علاوہ سوات ٹیم میں تعینات سرجیت اور مہندر کو اے ایس پی نے کارروائی کرتے ہوئے لائن حاضر کردیا گیا ہے۔
فرضی تصادم کے معاملے میں اندریش پال سنگھ جواب دینے نہیں آرہے ہیں۔ 4 اہلکاروں پر ہوئی کارروائی کے بعد امکان ہے کہ اس معاملے میں ایک پولیس اہلکار پر بھی مقدمہ درج ہوسکتا ہے، جس میں اس وقت کے تھانہ انچارج اور سوات ٹیم کے پولیس اہلکار کارروائی کی زد میں آسکتے ہیں۔
جب فرضی تصادم معاملے میں اے ایس پی راہل کمار سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ 4 سپاہیوں کو لائن حاضر کردیا گیا ہے، جانچ بھی مکمل ہوچکی ہے اس معاملے کی جانچ رپورٹ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کو سونپ دی گئی ہے۔