فرخ آباد: ریاست اتر پردیش کے فرخ آباد ضلع کے کوتوالی قصبے میں اتوار کو پانچ دوست گنگا میں نہاتے ہوئے ڈوب گئے، جن میں سے چار کو بچا لیا گیا لیکن ایک کی ڈوبنے سے موت ہو گئی۔ پولیس نے بتایا کہ فتح گڑھ کوتوالی علاقہ کے محلہ نونم گنج کا رہنے والا گنیش (11)، آدتیہ، نہال، ارپت، کنال، چیکو اور انوراگ کے ساتھ گنگا میں نہانے کے لیے پنچال گھاٹ کے شمالی سرے پر پہنچے۔ اسی دوران پانچویں جماعت میں پڑھنے والا طالب علم گنیش نہاتے ہوئے ڈوبنے لگا، اسے بچانے کے لیے آدتیہ، نہال، ارپت اور کنال بھی ڈوبنے لگے۔ دوستوں کو ڈوبتے دیکھ کر باہر بیٹھے نوجوانوں نے شور مچانا شروع کر دیا۔ غوطہ خوروں نے گنگا میں چھلانگ لگا کر آدتیہ، نہال، کنال اور ارپت کو بچا لیا لیکن گنیش کی ڈوبنے سے موت ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: Three youths Drowned in Uttarakhand اتراکھنڈ میں ہولی پر تین نوجوان غرقاب، تلاش جاری
غوطہ خوروں نے چار گھنٹے کی کوشش کے بعد بچے کی لاش کو باہر نکالا۔ فتح گڑھ کوتوالی علاقہ کے نونام گنج گاؤں کے رہنے والے مزدور شیشرام کا گیارہ سالہ بیٹا گنیش پانچویں جماعت میں پڑھتا تھا۔ اتوار کے روز محلے کے لڑکوں کے ساتھ پنچال گھاٹ پر گنگا میں نہانے گیا تھا۔ اسی دوران پانچویں جماعت میں پڑھنے والا طالب علم گنیش نہاتے ہوئے ڈوبنے لگا۔ اسے بچانے کے لیے دوستوں نے بھی چھلانگ لگا دی۔ غوطہ خور نے بچوں کو ڈوبتے دیکھا تو وہ پہلے چیکو اور نہال کو باہر نکال لیا ۔ غوطہ خور کو دوسرے بچوں کو باہر نکالنے کے لیے بھی جدوجہد کرنی پڑی، لیکن گنیش کا پتہ نہیں چل سکا۔ وہ گہرے پانی میں چلا گیا۔ غوطہ خور کی اطلاع کے بعد دیگر غوطہ خور اور پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ گنیش کے والد شیشرام، ماں رام کانتی، بھائی ہریتک اور ابھینو بھی موقع پر پہنچے۔ چار گھنٹے کی جدوجہد کے بعد گنیش کی لاش کو گنگا سے باہر نکالا گیا۔ گنیش کی موت سے گھر والوں میں کہرام مچ گیا۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
یو این آئی