ETV Bharat / state

بزرگ عبدالصمد کا الزام، داڑھی کاٹنے کے ساتھ ساتھ زبردستی نعرے بھی لگوائے

author img

By

Published : Jun 17, 2021, 7:44 AM IST

غازی آباد میں واقع لونی کے مشہور واقعہ میں اب ایک نیا موڑ آگیا ہے۔ مارپیٹ اور داڑھی کاٹنے کے شکار عبد الصمد سیفی نے بلندشہر میں واقع اپنی رہائش گاہ پرانہوں نے میڈیا کو بتایا کہ زبردستی انہیں نعرہ بلند کرنے پر مجبور کیا گیا اور مار پیٹ کی گئی۔ دوسری جانب غازی آباد پولیس نے اب تک پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے اور پولیس کا کہنا ہے کہ اگر شکایت کنندہ غلط حقائق بتاتے ہیں تو ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔

بزرگ عبدالصمد کا الزام، داڑھی کاٹنے کے ساتھ ساتھ زبردستی نعرے بھی لگوائے
بزرگ عبدالصمد کا الزام، داڑھی کاٹنے کے ساتھ ساتھ زبردستی نعرے بھی لگوائے

اس سارے واقعے پر ایس پی رورل ڈاکٹر ایراج راجا نے بتایا کہ اب تک مجموعی طور پر 5 ملزمان گرفتار ہوئے ہیں (لونی واقعہ میں جہاں ایک شخص کو زد وکوب کیا گیا تھا اور اس کی داڑھی کاٹ دی گئی تھی)۔ ہم ان کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ غلط حقائق فراہم کرانے پر (شکایت کنندہ کے خلاف) بھی کارروائی کریں گے۔ اس سے قبل سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس امت پاٹھک نے بدھ کے روز کہا تھا کہ عبد الصمد پر حملے میں ملوث انتظار اور صدام عرف بونا دونوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

حالانکہ بزرگ کے بیان سے پلٹ جانے کے بعد معاملے نے ایک نیا رخ اختیار کرلیا ہے اور اب سیاسی ہلچل ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

ذرائع کی مانیں تو گزشتہ رات متاثرہ شخص عبد الصمد نے بلندشہر میں واقع اپنے گھر پر میڈیا کو بتایا کہ تعویذ کی باتیں جھوٹی ہیں اور میں تعویذ کا کام نہیں کرتا ہوں۔

اب اس نے دعویٰ کیا ہے کہ چار افراد نے اسے لاٹھیوں اور بیلٹوں سے مارا اور میں انھیں نہیں جانتا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے ماتھے پر پستول رکھ کر نعرے لگانے کے لیے مجبور کیا گیا ہے، اتنا ہی نہیں دو بار فائرنگ بھی کی لیکن گولی مِس کر گئی۔

متاثرہ شخص نے پہلے کہا تھا کہ پولیس نے تعاون کیا، اب وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ پولیس نے غلط دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ بزرگ کے نئے بیان کی وجہ سے یوپی میں سیاسی ہنگامہ ہونا طے مانا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں پولیس نے ٹویٹر سمیت 8 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے اور حزب اختلاف بھی اس پر تنقید کر رہی ہے۔

پی ٹی آئی

اس سارے واقعے پر ایس پی رورل ڈاکٹر ایراج راجا نے بتایا کہ اب تک مجموعی طور پر 5 ملزمان گرفتار ہوئے ہیں (لونی واقعہ میں جہاں ایک شخص کو زد وکوب کیا گیا تھا اور اس کی داڑھی کاٹ دی گئی تھی)۔ ہم ان کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ غلط حقائق فراہم کرانے پر (شکایت کنندہ کے خلاف) بھی کارروائی کریں گے۔ اس سے قبل سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس امت پاٹھک نے بدھ کے روز کہا تھا کہ عبد الصمد پر حملے میں ملوث انتظار اور صدام عرف بونا دونوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

حالانکہ بزرگ کے بیان سے پلٹ جانے کے بعد معاملے نے ایک نیا رخ اختیار کرلیا ہے اور اب سیاسی ہلچل ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

ذرائع کی مانیں تو گزشتہ رات متاثرہ شخص عبد الصمد نے بلندشہر میں واقع اپنے گھر پر میڈیا کو بتایا کہ تعویذ کی باتیں جھوٹی ہیں اور میں تعویذ کا کام نہیں کرتا ہوں۔

اب اس نے دعویٰ کیا ہے کہ چار افراد نے اسے لاٹھیوں اور بیلٹوں سے مارا اور میں انھیں نہیں جانتا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے ماتھے پر پستول رکھ کر نعرے لگانے کے لیے مجبور کیا گیا ہے، اتنا ہی نہیں دو بار فائرنگ بھی کی لیکن گولی مِس کر گئی۔

متاثرہ شخص نے پہلے کہا تھا کہ پولیس نے تعاون کیا، اب وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ پولیس نے غلط دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ بزرگ کے نئے بیان کی وجہ سے یوپی میں سیاسی ہنگامہ ہونا طے مانا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں پولیس نے ٹویٹر سمیت 8 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے اور حزب اختلاف بھی اس پر تنقید کر رہی ہے۔

پی ٹی آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.