تعلیمی اداروں کے بڑھتے اخلاقی زوال کے منفی اثرات بچوں پر بہت تیزی سے رائج ہوتے دکھائی دے رہے ہیں جس کی وجہ سے ملت کا ذی شعور اور علم دوست طبقہ کافی فکر مند نظر آ رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رامپور کے بامبے پیلیس میں ایک خصوصی لیکچر کا اہتمام کیا گیا۔
پروگرام کے دوران اورنگ آباد کا معروف تعلیمی ادارہ پرلس اکیڈمی کے نمائندوں نے پروجیکٹر کے ذریعہ پرلس اکیڈمی کی تعلیمی سرگرمیوں سے بھی متعارف کرایا۔
اس دوران پروگرام کے منتظم عدیل اختر نے کہا کہ آج کا پروگرام خصوصی طور پر ان لوگوں کے لئے رکھا گیا ہے جو بچوں کی تعلیم سے متعلق کافی فکرمند رہتے ہیں۔
اس موقع پر اورنگ آباد سے پہنچے معروف تعلیمی ادارہ پرلس اکیڈمی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر منیر الزمان دیشمکھ نے بچوں کی اسکولی تعلیم اور اخلاقیات کے موضوع پر اپنے تجربات کی روشنی میں گفتگو کی۔
منیر الزماں دیشمکھ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے موجودہ چیلنجز کے دور میں بچوں کو تعلیم سے کس طرح وابستہ رکھیں؟ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں عالمی سطح پر جو تبدیلیاں آ رہی ہیں اس کو اپنے تعلیمی نظام میں شامل کرنا چاہئے۔
مزید پڑھیں:
گیان واپی مسجد معاملےمیں سنی وقف بورڈ ہائیکورٹ سے رجوع ہوگا
آج کے اس پروگرام میں رامپور کے معروف تعلیمی اداروں سے وابستہ شخصیات اور بچوں کی اخلاقی تعلیم کے لئے فکرمند رہنے والے والدین نے شرکت کی۔ پروگرام سے معروف مؤرخ شوکت علی خان ایڈوکیٹ اور مولانا اسلم جاوید قاسمی نے بھی خطاب کیا۔