ETV Bharat / state

Women are Resorting to Khula تین طلاق کے غلط قانون کی وجہ سے خواتین خلع کا سہارا لے رہی ہیں

author img

By

Published : Nov 26, 2022, 1:13 PM IST

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ دیگر مذاہب میں خواتین کو اپنے شوہر سے علیحدہ ہونے کے لیے بڑی پیچیدگیاں ہیں، جس کے لیے برسوں لگ جاتے ہیں، لیکن مذہب اسلام نے شوہر بیوی کی رضامندی سے علیٰحدگی اختیار کا آسان طریقہ بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں کی رضامندی پر خلع کے ذریعہ آسانی سے علیحدگی اختیار کی جاسکتی ہے۔ Law of Triple Talaq Women are Resorting to Khula

Etv Bharat
Women are Resorting to Khula

لکھنؤ: ملک کی مشہور و معروف قدیم دینی دانش گاہ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ میں دو روزہ فقہی سیمینار منعقد کیا گیا۔ جہاں طلاق اور خلع کے علاوہ دیگر موضوعات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ بعد ازاں طلاق اور خلع کے موضوع پر انہوں نے مزید کہا تین طلاق پر حکومت کے ذریعہ قانون بنانے کا معاشرے پر غلط اثر پڑا ہے۔ اس قانون کو مجرمانہ زمرے شامل کر کے زیادتی کی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ مرد خواتین کو طلاق نہیں دے رہے ہیں اور تین طلاق کے اعداد و شمار میں کمی آئی ہے جب کہ خلع کے اعداد و شمار میں اضافہ ہوا ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی Maulana Khalid Saifullah Rahmani نے کہا کہ مرد تین طلاق قانون کی وجہ سے طلاق دینے پر خوف زدہ ہوتا ہے۔ بہت سی خواتین طلاق لینا چاہتی ہیں لیکن خوف کی وجہ سے وہ علیحدگی اختیار نہیں کرپارہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپسی رضامندی سے خلع کے ذریعہ علیحدگی اختیار کررہی ہیں۔ Due to the wrong Law of Triple Talaq Women are Resorting to Khula

تین طلاق کے غلط قانون کی وجہ سے خواتین خلع کا سہارا لے رہی ہیں

یہ بھی پڑھیں:

قبل ازیں بھی ندوة العلماء میں دو روزہ فقہی سیمنار کے دوران آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو میں کہا تھا کہ اس سیمینار میں کئی اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ایسا مذہب ہے جو صرف مسجدوں تک محدود نہیں ہے بلکہ زندگی کے تمام مسائل کی رہنمائی کرتا ہے۔ آج کی نششت سود پر ہوئی ہے چونکہ بینک اور حکومت کے ذریعہ جاری اسکیمز کے تحت سود کو بھی جوڑ دیا گیا اس کو لینا جائز ہے کہ نہیں اس پر غور فکر کیا گیا ہے۔ Two Seminar in Nadwatul Ulama

عوامی مقامات پر نماز کی ادائیگی

عوامی مقامات پر نماز ادا کرنے کے حوالے سے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ موجودہ دور میں اس پر تنازع کھڑا کردیا جاتا ہے لیکن اس سے قبل اس طرح کے حالات نہیں تھے، خود ہندو برادری کے لوگ ٹرینوں میں یا دیگر مقامات پر نماز ادا کرنے میں نہ صرف تعاون کرتے تھے بلکہ اس کا احترام بھی کرتے تھے۔ مذہب اسلام نے عوامی مقامات پر نماز ادا کرنے سے منع کیا ہے اور ہر ایسی جگہ پر نماز ادا کرنے منع کیا جہاں عوام کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑے۔

کیا یکساں سول کوڈ کا قانون ملک کے مفاد میں ہے

یکساں سول کوڈ اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے مولانا موصوف نے کہا کہ 'یہ قانون ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ کچھ سیاسی افراد اس کی بات کرتے جن کا مقصد سیاسی مفاد حاصل کرنا ہے۔ یہ قانون نہ صرف مسلمانوں کے خلاف ہوگا بلکہ سکھ، بودھ، پارسی یا دیگر مذاہب کے ماننے والوں کے خلاف ہوگا۔ اگر یہ قانون آتا ہے تو ہم ہر طرح سے مخالفت کریں گے اور عوام سے اپیل کریں گے کہ وہ شریعت پر عمل کریں۔

خلع میں مرد و عورت دونوں کی رضامندی

خلع کے سلسلے میں کیرالا ہائی کورٹ کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'پرسنل بورڈ کی لیگل کمیٹی نے اس فیصلے پر غور کیا لیکن اس فیصلے کو سمجھا نہیں جاسکا۔ ظاہری طور پر جو سمجھ میں آیا وہ یہ کہ عدالت نے صرف عورت کی رضامندی پر خلع کا فیصلہ دیا ہے۔ یہ اسلام کے مخالف ہے خلع میں مرد و عورت دونوں کی رضامندی شامل ہونا چاہیے۔

اس سیمنار کا آغاز مولانا طحہٰ ندوی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ پہلے دن ناظم ندوہ العلماء حضرت مولانا رابع حسنی نے سیمنار کی صدارت کی جب کہ مفتی ظفر عالم ندوی نے نظامت کا فریضہ انجام دیا۔ اس سیمینار میں ملک بھر سے مندوبین شامل ہوئے جن میں بطور خاص مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، مولانا عتیق بستوی، ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی، مولانا عبدالعلیم فاروقی، اسلامی فقہ اکیڈمی کے سکریٹری برائے سیمنار مولانا عبید اللہ اسعدی، شیخ الحدیث جامعہ عربیہ ہتھوڑا باندہ، مفتی راشد حسین ندوی (مفتی اعظم کشمیر)، مفتی نذیر احمد کے علاوہ ندوہ العلماء سے مہتمم دار العلوم حضرت ڈاکٹر سعید الرحمن اعظمی ندوی، ناظر عام ندوہ العلماء حضرت مولانا بلال حسنی ندوی، مفتی نیاز، شیخ الحدیث مولانا خالد غازی پوری ، نائب مہتمم مولانا عبد العزیز بھٹکلی اور دیگر معزز افراد نے شرکت کی۔

لکھنؤ: ملک کی مشہور و معروف قدیم دینی دانش گاہ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ میں دو روزہ فقہی سیمینار منعقد کیا گیا۔ جہاں طلاق اور خلع کے علاوہ دیگر موضوعات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ بعد ازاں طلاق اور خلع کے موضوع پر انہوں نے مزید کہا تین طلاق پر حکومت کے ذریعہ قانون بنانے کا معاشرے پر غلط اثر پڑا ہے۔ اس قانون کو مجرمانہ زمرے شامل کر کے زیادتی کی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ مرد خواتین کو طلاق نہیں دے رہے ہیں اور تین طلاق کے اعداد و شمار میں کمی آئی ہے جب کہ خلع کے اعداد و شمار میں اضافہ ہوا ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی Maulana Khalid Saifullah Rahmani نے کہا کہ مرد تین طلاق قانون کی وجہ سے طلاق دینے پر خوف زدہ ہوتا ہے۔ بہت سی خواتین طلاق لینا چاہتی ہیں لیکن خوف کی وجہ سے وہ علیحدگی اختیار نہیں کرپارہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپسی رضامندی سے خلع کے ذریعہ علیحدگی اختیار کررہی ہیں۔ Due to the wrong Law of Triple Talaq Women are Resorting to Khula

تین طلاق کے غلط قانون کی وجہ سے خواتین خلع کا سہارا لے رہی ہیں

یہ بھی پڑھیں:

قبل ازیں بھی ندوة العلماء میں دو روزہ فقہی سیمنار کے دوران آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو میں کہا تھا کہ اس سیمینار میں کئی اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ایسا مذہب ہے جو صرف مسجدوں تک محدود نہیں ہے بلکہ زندگی کے تمام مسائل کی رہنمائی کرتا ہے۔ آج کی نششت سود پر ہوئی ہے چونکہ بینک اور حکومت کے ذریعہ جاری اسکیمز کے تحت سود کو بھی جوڑ دیا گیا اس کو لینا جائز ہے کہ نہیں اس پر غور فکر کیا گیا ہے۔ Two Seminar in Nadwatul Ulama

عوامی مقامات پر نماز کی ادائیگی

عوامی مقامات پر نماز ادا کرنے کے حوالے سے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ موجودہ دور میں اس پر تنازع کھڑا کردیا جاتا ہے لیکن اس سے قبل اس طرح کے حالات نہیں تھے، خود ہندو برادری کے لوگ ٹرینوں میں یا دیگر مقامات پر نماز ادا کرنے میں نہ صرف تعاون کرتے تھے بلکہ اس کا احترام بھی کرتے تھے۔ مذہب اسلام نے عوامی مقامات پر نماز ادا کرنے سے منع کیا ہے اور ہر ایسی جگہ پر نماز ادا کرنے منع کیا جہاں عوام کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑے۔

کیا یکساں سول کوڈ کا قانون ملک کے مفاد میں ہے

یکساں سول کوڈ اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے مولانا موصوف نے کہا کہ 'یہ قانون ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ کچھ سیاسی افراد اس کی بات کرتے جن کا مقصد سیاسی مفاد حاصل کرنا ہے۔ یہ قانون نہ صرف مسلمانوں کے خلاف ہوگا بلکہ سکھ، بودھ، پارسی یا دیگر مذاہب کے ماننے والوں کے خلاف ہوگا۔ اگر یہ قانون آتا ہے تو ہم ہر طرح سے مخالفت کریں گے اور عوام سے اپیل کریں گے کہ وہ شریعت پر عمل کریں۔

خلع میں مرد و عورت دونوں کی رضامندی

خلع کے سلسلے میں کیرالا ہائی کورٹ کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'پرسنل بورڈ کی لیگل کمیٹی نے اس فیصلے پر غور کیا لیکن اس فیصلے کو سمجھا نہیں جاسکا۔ ظاہری طور پر جو سمجھ میں آیا وہ یہ کہ عدالت نے صرف عورت کی رضامندی پر خلع کا فیصلہ دیا ہے۔ یہ اسلام کے مخالف ہے خلع میں مرد و عورت دونوں کی رضامندی شامل ہونا چاہیے۔

اس سیمنار کا آغاز مولانا طحہٰ ندوی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ پہلے دن ناظم ندوہ العلماء حضرت مولانا رابع حسنی نے سیمنار کی صدارت کی جب کہ مفتی ظفر عالم ندوی نے نظامت کا فریضہ انجام دیا۔ اس سیمینار میں ملک بھر سے مندوبین شامل ہوئے جن میں بطور خاص مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، مولانا عتیق بستوی، ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی، مولانا عبدالعلیم فاروقی، اسلامی فقہ اکیڈمی کے سکریٹری برائے سیمنار مولانا عبید اللہ اسعدی، شیخ الحدیث جامعہ عربیہ ہتھوڑا باندہ، مفتی راشد حسین ندوی (مفتی اعظم کشمیر)، مفتی نذیر احمد کے علاوہ ندوہ العلماء سے مہتمم دار العلوم حضرت ڈاکٹر سعید الرحمن اعظمی ندوی، ناظر عام ندوہ العلماء حضرت مولانا بلال حسنی ندوی، مفتی نیاز، شیخ الحدیث مولانا خالد غازی پوری ، نائب مہتمم مولانا عبد العزیز بھٹکلی اور دیگر معزز افراد نے شرکت کی۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.