ریاست اترپردیش کے امروہہ کا ڈھولک کاروبار بیرون ممالک تک پھیلا ہوا ہے، لیکن اس بار ڈھولک بنانے والے کاریگر بے روزگار ہیں، وجہ ہے کورونا وائرس کی وبا سے ڈیمانڈ میں کمی۔
امروہہ میں ڈھولک کا کاروبار صدیوں پرانا ہے۔ امروہہ میں مسلم معاشرے کا ایک بہت بڑا طبقہ ڈھولک کے کاروبار میں مصروف ہے۔
امروہہ میں بنی ڈھولک نہ صرف بھارت بلکہ بیرون ممالک میں بھی اپنا جادو دکھاتی ہے۔ ڈھولک بننے کی مہارت اور کاروبار کو مستحکم کرنے کے لئے اترپردیش کی یوگی حکومت نے امروہہ کے ڈھولک کاروبار کو 'ون ڈسٹرکٹ، وہ پروڈکٹ' اسکیم میں شامل کیا ہے۔
امروہہ کا ڈھولک کاروبار اب کورونا وائرس کی زد میں ہے۔ لاک ڈاؤن کے سبب بہت ساری فیکٹریاں بند ہیں، جبکہ بہت کم چل رہی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب امروہہ کے ڈھولک کاریگروں سے بات کی تو ان کا درد چھلک پڑا۔
ان کاریگروں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ڈھولک کا کاروبار تعطل کا شکار ہے، یہاں دو وقت کی روٹی کا انتظام اب مشکل ہو رہا ہے۔ اس لاک ڈاؤن میں سب کچھ ختم ہوگیا، اب وہ قرض لے کر گھر چلا رہے ہیں۔
کچھ کاریگر اپنی عمر کے آخری مراحل میں ہے اور سالوں سے ڈھولک بنانے کا کام کر رہے ہیں اور اُن کو امید ہے کہ ایک بار پھر کاروبار شروع ہو جائےگا۔ ساتھ ہی ان کو حکومت سے بھی مدد کی توقع ہے۔
ڈھولک کاروبار سے سب سے زیادہ منسلک سیفی برادری ہے۔ امروہہ میں سینکڑوں چھوٹی۔ بڑی ڈھولک فیکٹریاں ہیں، جن میں ہزاروں مزدور کام کرتے ہیں۔
اگرچہ کچھ فیکٹریاں شروع ہوچکی ہیں، لیکن زیادہ تر فیکٹریاں بند ہیں جس کی وجہ سے ان میں کام کرنے والے مزدوروں کو معاش کا بڑا بحران درپیش ہے۔