ETV Bharat / state

'اسلام میں جہیز جیسی کوئی چیز نہیں ہے'

author img

By

Published : Mar 8, 2021, 2:22 PM IST

حدیث نبوی میں ہے کہ نکاح کو آسان کرو لیکن ہمارے معاشرے میں شادی کو اتنا دشوار بنا دیا گیا ہے کہ غریب باپ بغیر قرض کے اپنی بیٹی کی شادی نہیں کر سکتا۔ اس کا اثر یہ ہو رہا ہے کہ رشتوں میں بگاڑ، طلاق اور خودکشی جیسی برائیاں سامنے آرہی ہیں۔ ان مسائل پر صرف بات کرنے سے نہیں بلکہ ایمانداری سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

مولانا محمد احمد قادری
مولانا محمد احمد قادری

ریاست گجرات میں عائشہ نام کی ایک خاتون نے جہیز کے مطالبہ سے تنگ آکر ندی میں کود کر خودکشی کرلی تھی، جس کے بعد سے مسلم معاشرے میں جہیز جیسی لعنتی چیز کے خلاف لوگ کھل اظہار خیال کر رہے ہیں لیکن کیا صرف بولنے بھر سے یہ برائی دور ہو جائے گی؟ یا مساجد میں امام کے تقریر سے ہماری ذمہ داریاں کم ہو جائے گی؟

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران مولانا محمد احمد قادری نے بتایا کہ ہمارے معاشرے میں جہیز جیسی لعنتی چیز عام ہوتی جا رہی ہے۔ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نکاح کو آسان کرو حالانکہ ہمارے معاشرے میں اس کے برعکس نکاح کو دشوار بنا دیا گیا ہے۔ موجودہ وقت میں غریب باپ کو بیٹی کی شادی کے لئے قرض لینا پڑتا ہے، جس سے سماج میں مختلف برائیاں پیدا ہو رہی ہیں۔


انہوں نے بتایا کہ علمائے کرام نے جہیز کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے، بھوپال شہر قاضی نے بھی اعلان کر دیا ہے کہ جس شادی میں جہیز لیا دیا جائے گا، وہاں پر کوئی بھی علمائے کرام نکاح نہیں پڑھائیں گے لیکن صرف علماء کرام یا چند لوگوں کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ سماج کے ہر طبقے کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان برائیوں کے خلاف سامنے آئیں اور اس کی مخالفت کریں۔

مولانا محمد احمد قادری نے بتایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا، حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے نکاح فرمایا لیکن کہیں پر بھی یہ نہیں ثابت ہوتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہیز لیا۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ مولا علی کرم اللہ کی شادی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیٹی حضرت فاطمہ زہرا کی شادی میں کچھ سامان دیا لیکن یہ درست نہیں ہے۔

مولانا قادری نے بتایا کہ یہ غلط فہمی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ زہرا کی شادی میں کچھ سامان دیا حقیقت یہ ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ آپ کی سرپرستی میں پرورش پائی لہذا آپ دونوں کے سرپرست ہوئے۔ مولا علی کرم اللہ نے اپنی ڈھال بیچی، اس سے جو سامان ملا اس سے کچھ سامان اور مہر طے کیا گیا۔

اسلام میں صرف نکاح اور ولیمہ کا تصور ہے جہاں تک بارات کا سوال ہے تو یہ رواج بھارتی سماج میں پہلے سے رائج تھی، جسے ہم نے اپنا لیا ہے۔

ریاست گجرات میں عائشہ نام کی ایک خاتون نے جہیز کے مطالبہ سے تنگ آکر ندی میں کود کر خودکشی کرلی تھی، جس کے بعد سے مسلم معاشرے میں جہیز جیسی لعنتی چیز کے خلاف لوگ کھل اظہار خیال کر رہے ہیں لیکن کیا صرف بولنے بھر سے یہ برائی دور ہو جائے گی؟ یا مساجد میں امام کے تقریر سے ہماری ذمہ داریاں کم ہو جائے گی؟

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران مولانا محمد احمد قادری نے بتایا کہ ہمارے معاشرے میں جہیز جیسی لعنتی چیز عام ہوتی جا رہی ہے۔ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نکاح کو آسان کرو حالانکہ ہمارے معاشرے میں اس کے برعکس نکاح کو دشوار بنا دیا گیا ہے۔ موجودہ وقت میں غریب باپ کو بیٹی کی شادی کے لئے قرض لینا پڑتا ہے، جس سے سماج میں مختلف برائیاں پیدا ہو رہی ہیں۔


انہوں نے بتایا کہ علمائے کرام نے جہیز کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے، بھوپال شہر قاضی نے بھی اعلان کر دیا ہے کہ جس شادی میں جہیز لیا دیا جائے گا، وہاں پر کوئی بھی علمائے کرام نکاح نہیں پڑھائیں گے لیکن صرف علماء کرام یا چند لوگوں کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ سماج کے ہر طبقے کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان برائیوں کے خلاف سامنے آئیں اور اس کی مخالفت کریں۔

مولانا محمد احمد قادری نے بتایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا، حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے نکاح فرمایا لیکن کہیں پر بھی یہ نہیں ثابت ہوتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہیز لیا۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ مولا علی کرم اللہ کی شادی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیٹی حضرت فاطمہ زہرا کی شادی میں کچھ سامان دیا لیکن یہ درست نہیں ہے۔

مولانا قادری نے بتایا کہ یہ غلط فہمی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ زہرا کی شادی میں کچھ سامان دیا حقیقت یہ ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ آپ کی سرپرستی میں پرورش پائی لہذا آپ دونوں کے سرپرست ہوئے۔ مولا علی کرم اللہ نے اپنی ڈھال بیچی، اس سے جو سامان ملا اس سے کچھ سامان اور مہر طے کیا گیا۔

اسلام میں صرف نکاح اور ولیمہ کا تصور ہے جہاں تک بارات کا سوال ہے تو یہ رواج بھارتی سماج میں پہلے سے رائج تھی، جسے ہم نے اپنا لیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.