دونوں تہوار ایک ہی دن ہونے سے ضلع انتظامیہ بھی متحرک نظر آ رہی ہے کیونکہ دونوں تہوار کو پرامن طریقے پر ختم کرانا ضلع انتظامیہ کے لیے بھی کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔
اسی سلسلے میں آج ارریہ نگر تھانہ میں ضلع کلکٹر بیجناتھ یادو و ایس پی دھورت سائلی ایک اہم نشست منعقد کی جس میں شہر کے دونوں طبقے کے دانشوران و سماجی کارکنان نے شرکت کی اور آپس میں تبادلہ خیال ہوا۔
ضلع کلکٹر بیجناتھ یادو نے کہا کہ عیدالاضحٰی مسلم بھائیوں کے لیے اہم تہوار ہے جبکہ ساون کی سومواری ہندو بھائیوں کے لیے بھی اہم تہوار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ ان دونوں تہواروں کو ارریہ کے امن پسند لوگ آپسی بھائی چارہ کے ساتھ مل جل کر منائیں۔
ارریہ کی اپنی ایک تہذیب رہی ہے یہاں کے لوگ ہمیشہ سے ہر اچھے برے موقع پر ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کھڑے رہتے ہیں۔
دو چار شرپسند عناصر بھی اسی سماج میں رہتے جو دونوں طبقہ میں موجود ہیں، جن کی منشاء آپسی بھائی چارے کو خراب کرنا اور اخلاق و محبت میں رخنہ ڈالنے کا رہتا ہے ایسے لوگوں منھ توڑ جواب دینا آپ سب کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا دونوں تہوار کے موقع پر ضلع میں کسی طرح کا کوئی ناخوشگوار واقعات پیش نہ آئے۔ ضلع انتظامیہ پوری طرح سے تیار ہے، ضلع میں کل چالیس جگہوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں بطور خاص پولس کی نظر رہے گی۔
عیدگاہ کے پاس پارکنگ کا بھی نظم کیا جا رہا ہے اور حفاظتی نقطہ نظر سے پولیس مائک کے ذریعہ بھی گشتی کرے گی۔
ایس پی دھورت سائلی نے کہا کہ اس موقع پر عوام کو دانشمندی سے کام لینا ہے اور اگر کسی خاص شخص کو دیکھ کر کوئی شک و شبہ آپ کو لگے تو پہلے آپ ضلع انتظامیہ کو خبر کریں، خود سے اس میں مداخلت نہ کریں۔
اس موقع پر نشست میں موجود لوگوں نے کہا کہ ارریہ ضلع آپسی بھائی چارہ اور خیر سگالی کے لیے جانا جاتا ہے، یہاں ہر مذہب کا تہوار ہم لوگ مل جل کے مناتے ہیں، یہی اس ضلع کی پہچان ہے، ہم سب لوگ ہنسی خوشی مل جل کر اس تہوار کو منائیں گے اور ایسا کوئی بھی کام نہیں کریں گے جس سے کسی کے عقیدت کو ٹھیس پہنچے۔