اترپردیش کے ضلع بہرائچ میں ضلع مجسٹریٹ شمبھو کمار اور پولیس سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر گورو گروور نے چوپال لگا کر گاؤں کے لوگوں کو حکومت کی جانب سے چل رہے آیوشمان بھارت کے زیر انتظام صحت کی خدمات، رہائش، بیت الخلا، بیوہ و عمر دراز خواتین کی پنشن جیسے مختلف سکیمز کے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کی۔
اسی ضمن میں ڈی ایم اور ایس پی نے گاؤں کے لوگوں کی پریشانیوں کو بھی سنا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ ان کا ازالہ کریں۔
پروگرام کے دوران گاؤں کے بہت سارے لوگوں نے بتایا کہ ان کے پاس کوئی راشن کارڈ نہیں ہے، جس پر ضلع ترقیاتی سیکریٹری کو ضلع مجسٹریٹ نے پھٹکار لگائی، نیز انہیں جلد ہی راشن کارڈ فراہم کرانے کے لیے کہا۔
پروگرام کے دوران ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ نے گاؤں کے لوگوں کو صحت کے پیش نظر بیدار کیا۔
انہوں نے کہا کہ جھاڑ، پھونک اور جھولا چھاپ ڈاکٹرز کے چکر میں نہ پڑیں بلکہ سرکاری ہسپتالز میں ہی اپنا علاج کرائیں، اس دوران پولیس اور انتظامیہ کے تمام افسران اور ملازمین موجود تھے۔
خیال رہے کہ دراصل، دو برس قبل، اس علاقے میں جھاڑ پھونک کے نام پر 300 سے زائد قبائلی و دیہات کے لوگوں نے مذہب تبدیل کرنے کا معاملہ منظرعا پر آیا تھا، اسی وجہ سے آج بہرائچ کے حکام نے اس علاقے میں چوپال لگا کر لوگوں میں بیداری پیدا کی ہے۔