میٹنگ میں سبھی پیتل کاروباریوں نے اپنی اپنی بات رکھی۔ اس دوران پیتل کاروباریوں نے کہا کہ مرادآباد اسمارٹ سٹی میں پیتل کاروبار کو بھی فروغ ملنا چاہیے۔ ہم چاہتے ہیں کہ کوئی بھی باہر کا مسافر شہر میں آتا ہے تو اس کو معلوم ہو جانا چاہیے کہ وہ پیتل نگری مرادآباد میں داخل ہو چکا ہے۔ اس کے لیے پیتل انڈسٹری بنائی جائے اور آرٹیزن پارک بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سال 2031 تک مرادآباد کو اسمارٹ سٹی بنائے جانے کے لیے کام چل رہا ہے۔ اس وجہ سے مرادآباد کے پیتل کاروباریوں سے ان کی رائے لی جارہی ہے، اسی سلسلے کے تعلق سے سبھی پیتل کاروباری اور گھر پر نقاشی و دست کاری کرنے والے افراد نے میٹنگ میں شرکت کرکے اپنی اپنی رائے پیش کی۔
مزید پڑھیں:
مراد آباد: سڑک حادثہ پانچ کی موت، 18 زخمی
میٹنگ کے دوران پیتل کاروباریوں نے ڈی ایم سے کہا کہ مرادآباد کو اسمارٹ سٹی بنائے جانے کے لیے سب سے پہلے پیتل کاروبار کو فروغ دینا سرکار کی اہم ذمہ داری ہے، جس طرح سے کورونا وائرس کے چلتے لوگوں کے کاروبار متاثر ہوئے ہیں تو وہیں مرادآباد کا پیتل کاروبار بھی کورونا وائرس کی وبا سے متاثر ہوا ہے، لہٰذا پیتل کاروباریوں اور پیتل نقاشی و دستکاری کرنے والے لوگو کے لئے حکومت کی جانب سے خاص منصوبے چلایا جانا چاہیے۔