ETV Bharat / state

مختار انصاری ایمبولینس معاملے میں ڈویژنل ٹرانسپورٹ آفیسر معطل

author img

By

Published : Jun 24, 2021, 4:38 PM IST

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ رام آسرے نے جمعرات کو بلیا کے ڈویژنل ٹرانسپورٹ آفیسر راجیشور یادو کی معطلی کی تصدیق کی۔ ذرائع کے مطابق، ریاستی حکومت نے یادو کے خلاف یہ کارروائی ریاستی انتظامیہ نے ایم ایل اے مختار انصاری سے متعلق مشہور ایمبولینس معاملے میں کی ہے۔

Divisional transport officer suspended in Mukhtar Ansari ambulance case
مختار انصاری ایمبولینس معاملے میں ڈویژنل ٹرانسپورٹ آفیسر معطل

اترپردیش کے مئو سے ایم ایل اے مختار انصاری سے متعلق مشہور ایمبولینس کیس میں، ریاستی حکومت نے بارہ بنکی کے اس وقت کے ڈویژنل ٹرانسپورٹ آفیسر راجیشور یادو کو معطل کردیا ہے۔ یادو ایمبولینس کے اندراج کے وقت بارہ بنکی میں تعینات تھے اور جولائی 2019 سے بلیا میں تعینات تھے۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ رام آسرے نے جمعرات کو بلیا کے ڈویژنل ٹرانسپورٹ آفیسر راجیشور یادو کی معطلی کی تصدیق کی۔ ذرائع کے مطابق، ریاستی حکومت نے یادو کے خلاف یہ کارروائی ریاستی انتظامیہ نے ایم ایل اے مختار انصاری سے متعلق مشہور ایمبولینس معاملے میں کی ہے۔

غور طلب بات یہ ہے کہ جبراً وصولی کے ایک معاملے میں بی ایس پی کے ایم ایل اے مختار انصاری کو 31 مارچ کو پنجاب کے شہر موہالی کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ مختار انصاری کو جس ایمبولینس سے لایا گیا تھا، اس میں بارہ بنکی نمبر پلیٹ لگی تھی۔

جب پولیس نے جانچ کی تو پایا کہ مئو کے شیام سنجیونی ہسپتال کی آپریٹر الکا رائے اور اس کے کچھ ساتھیوں نے سال 2013 میں اس ایمبولینس کو فرضی دستاویزات کی بنیاد رجسٹرڈ کرایا تھا۔ اس وقت راجیشور یادو بارہ بنکی کے ڈویژنل ٹرانسپورٹ آفیسر تھے۔

اس معاملے میں، بارہ بنکی کے شہر کوتوالی میں ایک مقدمہ درج کیا گیا، جس میں مختار انصاری کو سازش اور جعلسازی کا ملزم بنایا گیا تھا۔ بارہ بنکی پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر الکا رائے ، ان کے معاون ڈاکٹر شیش ناتھ رائے، مختار انصاری، مجاہد، راج ناتھ یادو اور دیگر نے مجرمانہ سازش کے تحت ایمبولینسوں کے اندراج کے لیے جعلی دستاویزات تیار کیں۔

مزید پڑھیں:

کانپور: پُرانے تنازعے پر اقلیتی طبقہ کے نوجوانوں پر چھیڑچھاڑ کا الزام، چار گرفتار

اس معاملے میں، پولیس نے الکا رائے، شیش ناتھ رائے اور راج ناتھ یادو کو گرفتار کیا ہے، جبکہ آنند یادو، شاہد اور مجاہد کی گرفتاری پر ان پر انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔

اترپردیش کے مئو سے ایم ایل اے مختار انصاری سے متعلق مشہور ایمبولینس کیس میں، ریاستی حکومت نے بارہ بنکی کے اس وقت کے ڈویژنل ٹرانسپورٹ آفیسر راجیشور یادو کو معطل کردیا ہے۔ یادو ایمبولینس کے اندراج کے وقت بارہ بنکی میں تعینات تھے اور جولائی 2019 سے بلیا میں تعینات تھے۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ رام آسرے نے جمعرات کو بلیا کے ڈویژنل ٹرانسپورٹ آفیسر راجیشور یادو کی معطلی کی تصدیق کی۔ ذرائع کے مطابق، ریاستی حکومت نے یادو کے خلاف یہ کارروائی ریاستی انتظامیہ نے ایم ایل اے مختار انصاری سے متعلق مشہور ایمبولینس معاملے میں کی ہے۔

غور طلب بات یہ ہے کہ جبراً وصولی کے ایک معاملے میں بی ایس پی کے ایم ایل اے مختار انصاری کو 31 مارچ کو پنجاب کے شہر موہالی کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ مختار انصاری کو جس ایمبولینس سے لایا گیا تھا، اس میں بارہ بنکی نمبر پلیٹ لگی تھی۔

جب پولیس نے جانچ کی تو پایا کہ مئو کے شیام سنجیونی ہسپتال کی آپریٹر الکا رائے اور اس کے کچھ ساتھیوں نے سال 2013 میں اس ایمبولینس کو فرضی دستاویزات کی بنیاد رجسٹرڈ کرایا تھا۔ اس وقت راجیشور یادو بارہ بنکی کے ڈویژنل ٹرانسپورٹ آفیسر تھے۔

اس معاملے میں، بارہ بنکی کے شہر کوتوالی میں ایک مقدمہ درج کیا گیا، جس میں مختار انصاری کو سازش اور جعلسازی کا ملزم بنایا گیا تھا۔ بارہ بنکی پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر الکا رائے ، ان کے معاون ڈاکٹر شیش ناتھ رائے، مختار انصاری، مجاہد، راج ناتھ یادو اور دیگر نے مجرمانہ سازش کے تحت ایمبولینسوں کے اندراج کے لیے جعلی دستاویزات تیار کیں۔

مزید پڑھیں:

کانپور: پُرانے تنازعے پر اقلیتی طبقہ کے نوجوانوں پر چھیڑچھاڑ کا الزام، چار گرفتار

اس معاملے میں، پولیس نے الکا رائے، شیش ناتھ رائے اور راج ناتھ یادو کو گرفتار کیا ہے، جبکہ آنند یادو، شاہد اور مجاہد کی گرفتاری پر ان پر انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.