ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد کے تھانہ بھوج پور علاقے کے گاؤں بڑھن پور میں موجود مدرسہ دینیات دارالعلوم کا تنازعہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے۔ مدرسہ کا تنازعہ اس وقت اور طول پکڑ گیا جب مدرسہ کے ٹیچرز کی تنخواہیں نہ ملنے کی خبریں میڈیا میں آنے لگیں۔
مدرسہ دینیات دارالعلوم کے مالک ہونے کا دعوٰی ذوالفقار کر رہے ہیں اور انہوں نے مدرسہ کو فنڈ نہ ملنے کی شکایت سماج کلیان ادھیکاری سے کی تھی۔ تو وہیں، دوسری طرف نبی حسن نے بھی مدرسہ دینیات دارالعلوم کا مالک ہونے کا دعوٰی کرتے ہوئے بتایا کہ ذوالفقار جو اپنے آپ کو مدرسہ کا مالک بتا رہے ہیں، وہ اس مدرسہ میں صرف ایک ٹیچر تھے نہ کہ مالک۔ ذوالفقار نے اپنی زورآوری سے مدرسہ پر قبضہ کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کسان تنظیموں نے زرعی قوانین منسوخ نہ کیے جانے پر ریل روکنے کا انتباہ دیا
وہیں، اقلیتی بہبود کے افسر سنیل کمار نے اس تعلق سے بتایا کہ ایک ہی مدرسہ کے دو لوگوں نے مالک ہونے کا دعوی کیا ہے۔ جس کے باعث اس مدرسہ کے ٹیچروں کی تنخواہیں روکی دی گئی ہیں۔ سنہ 2017 میں جب مدارس کو پورٹل پر رجسٹرڈ کیا جانا تھا تو دونوں ہی لوگوں نے اس مدرسہ کے مالک ہونے کا دعوٰی کرتے ہوئے دونوں نے ہی مدرسہ کو پورٹل پر رجسٹرڈ کیا تھا۔ فی الحال اسی تنازعہ کی وجہ سے مدرسہ کے ٹیچرز کی تنخواہیں روک دی گئی ہیں۔