اس معاملے کولے کر بعد میں صلح کرلی گئی، لیکن ایک فریق نے دوسرے فریق پر حملہ کردیا، اور گھر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی ۔
اس واقعے کے دوران متاثرہ شخص نے الزام عائد کیا ہے کہ بیمار باپ کو بھی دوسری طرف کے فریق کے لوگوں نے نہیں بخشا اور انکو پیٹ- پیٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔ دوسری طرف متاثرہ شخص اپنے والد کو لے کر جب اسپتال پہنچا تب تک بزرگ کی موت ہوگئی تھی۔ وہیں ڈاکٹر نے کہا کہ بزرگ کی موت ہارٹ اٹیک سے ہوئی ہے۔
ریاست اترپردیش کے بجنور ضلع کہ تھانہ کوتوالی شہر کے بیگوالا گاؤں میں 2 دن قبل جانور کے چارے کے لیے کھیت میں جانے کو لے کر بچوں میں تنازع ہوگیا تھا یہ تنازع اتنا بڑھا کی دونوں فریق میں بعد میں پتھراؤ ہوا اور لاٹھی ڈنڈے بھی چلے۔
متاثرہ وسیم کا کہنا ہے کہ دو دن قبل ہوئے جھگڑے میں دونوں فریق میں صلح و سمجھوتہ ہوگیا تھا لیکن آج دوسرے فریق کے افضال، مرغوب، انیس ،اسرار و دیگر لوگ گھر پر آئے اور گھر میں رکھا سامان توڑ دیا اور بیمار والد کی بھی ان لوگوں کے ذریعہ پٹائی کی گئی جس کے دوران والد کی موت ہوگئی ۔
وہیں ادھر متاثرہ جب اسپتال میں اپنے والد کو لے کر پہنچا تو ڈاکٹر نے بتایا کہ ان کی موت ہوگئی ہے۔
ڈاکٹرکا کہنا ہیں کےجھگڑے کے دوران متوفیٰ کے سینے میں درد ہونے کی وجہ سے متوفیٰ کی موت ہوگئی ہے۔ ادھر متاثرہ وسیم نے دوسرے فریق کے لوگوں کے خلاف جان سے مارنے کی تحریر تھانے میں دی ہےاس واقعے کی پولیس تفتیش کررہی ہے-