ریاست اترپردیش کے ضلع شاملی کے قصبہ کیرانہ میں سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی ناہید حسن کی چار روز قبل پولیس سے تیکھی نوک جھوک ہو گئی تھی۔جس کے بعد رکن اسمبلی نے انتظامیہ کو جیل بھرو تحریک کے لیے آگاہ کیا تھا۔اور اجازت نہیں ملنے کے باوجود بھی جیل بھرو تحریک کی بات کہیں تھی، جو کہ کل انتظامیہ کی سختی کے چلتے 6 نکاتی مطالبات کا ایک میمورنڈم ایس ڈی ایم کو دیا گیا اور تنازع بھی ختم ہوا۔
ایس پی رکن اسمبلی ناہید حسن نے قصبہ کیرانہ کے کوتوالی انچارج پریمی رانا پر بے قصور افراد کو پکڑ جیل بھیجنے اور لوگوں کو ڈرانے دھمکانے کی بات کرتے ہوئے سنگین الزامات عائد کیے تھے۔
ناہید حسن نے ایک روز قبل اپنے 50000 حامیوں کے ساتھ جیل بھرو تحریک کے لیے انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا۔جیل بھرو تحریک کی وارننگ کو دیکھتے ہوئے پولیس انتظامیہ نے صبح سے ہی ناہید حسن کے گھر کے باہر پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا تھا اور پولیس نے شہر میں داخل ہونے والے ہر راستے پر بریگیٹنگ کے ساتھ ہی پولیس اہلکار تعینات کر دیئے تھے۔تاکہ ایم ایل اے کے کہنے پر آنے والے لوگوں کو شہر میں داخل نا ہونے دیا جاسکے۔
پھر ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کا ہجوم ناہید حسن کے گھر پر جمع ہونا شروع ہو گیا ۔لیکن انتظامیہ کی سختی کے مد نظر ناہید حسن نے جیل بھرو تحریک کا ارادہ ٹال دیا اور تقربن 7 گھنٹے بعد ایک میمورنڈم اپنے مختلف مطالبات کو لیکر ایس ڈی ایم کو دیا۔ جس میں تھانہ انچارج پریم رانا کے خلاف جانچ کرنے اور ان کے تبادلہ سمیت کئی اہم مطالبات کیے گئے۔