ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں رام مندر کی سنگ بنیاد رکھے جانے کے اعلان کے بعد دیا كاریگر اور اس پیشے سے تعلق رکھنے والے دكانداربھی اس فیصلے سے کافی خوش تھے، لیکن جیسے جیسے بھومی پوجن کی تاریخ نزدیک آ رہی ہے ان دیا کاریگر اور دكانداروں کے دیوں کی خریداری نہ ہونے سے یہ لوگ مايوس نظر آ رہے ہیں۔
05 اگست کے بھومی پوجن کے اعلان کے بعد سے میرٹھ میں بھی اس کی تیاریاں کی جا رہی ہے اور خاص کر اس دن كو دیوالی کی شکل میں منائے جانے کے اعلان سے تو میرٹھ کے دیا کاریگروں كو تو اس دن سے کافی امید تھی۔ شاید اس کے بہانے سے ہی ان كو کچھ روزگار مل سکے کیونکہ لاک ڈاؤن میں بے روزگاری کے دور سے گزر رہے ان دیا كاریگروں كو اس دن کا بے صبری سے انتظار تھا لیکن دیوں کی خریداری بہت کم ہونے سے اب یہ لوگ مایوس نظر آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھومی پوجن کو لیکر انتظامیہ کی ہندو تنظیموں کے ساتھ میٹنگ
05 اگست کے اعلان سے ان دیا كاریگروں كو جو امید تھی وه تو پوری نہ ہو سکی لیکن ان كو امید ہے کہ رام مندر کی تعمیر سے اس كورونا وبا سے ملک كو جلد نجات مل سکے گی اور ایک بار پھر عبادت گاہوں كو کھولا جا سکے گا جس سے ان کے دیوں کا کاروبار بھی دوبارہ شروع ہو سکے گا۔