ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں واقع مولانا آزاد لائبریری اور سر سید اکیڈمی میں موجود علیگڑھ تحریک کے روح رواں اور بانی درسگاہ سرسید احمد خان سے متعلق سینکڑوں سال پرانی تاریخی کتابوں، خطوط اور دستاویزات کو ڈیجیٹل طور پر محفوظ کرنے کا عمل سر سید اکیڈمی میں زوٰر شور سے جاری ہے۔ ان میں کچھ اہم دستاویزات ایسے بھی ہیں جو صرف چھونے سے ہی پھٹ جا رہے تھے، لہذا یونیورسٹی انتظامیہ نے تقریباً ایک لاکھ پنیتالیس ہزار دستاویزات میں سے اب تک ایک لاکھ پچیس ہزار دستاویزات کا ڈیجیٹائزیشن مکمل کرلیا ہے۔
اس معاملہ پر سر سید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے تاریخی دستاویزات کے ڈیجیٹائزیشن سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو بتایا سر سید اور علیگڑھ تحریک سے متعلق تقریبا ایک لاکھ پیتالیس ہزار تاریخی اور غیرمعمولی اہمیت کے حامل خستہ حال دستاویزات کو محفوظ کرنے کے لئے ڈیجیٹائزیشن کا کام زور شور سے کیا جا رہا ہے، اب تک تقریبا ایک لاکھ پچیس ہزار دستاویزات کا ڈیجیٹائزیشن مکمل ہو چکا ہے، باقی بچے بیس ہزار دستاویزات کا بھی ڈیجیٹائزیشن اگلے دو سے تین کے اندر مکمل کرلیا جائیگا۔
انہوں نے مزید بتایا ڈیجیٹائزیشن سے دستاویزات محفوظ ہو جائینگے اور جو لوگ علیگڑھ تحریک، سر سید احمد خان، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی بنیاد سے متعلق معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں، کتاب یا ریسرچ کرنا چاہتے ہیں ان محفوظ شدہ دستاویزات سے انہیں آسانی ہوگی۔
سر سید اکیڈمی میں زیادہ تر دستاویزات خستہ حال شکل میں ہیں، اور ان کی تحریر کی سیاہی بھی کم ہو رہی ہے اس وجہ سے ان کو محفوظ کرنے کے لئے ڈیجیٹائزیشن کا کام کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:AMU Students in Formula Bharat Competition اے ایم یو طلباء نے فارمولا بھارت مقابلے میں دوسرا انعام جیتا