اب ہائی کورٹ نے بھی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ اس وجہ سے سبھی امام بارگاہوں میں خاموشی چھائی رہی۔
نوابوں کے شہر لکھنؤ کا شاہ نجف امام باڑہ حضرت علی علیہ السلام کی یاد میں تعمیر کروایا گیا تھا۔
ماہ محرم میں یہاں نویں محرم کو آگ پر ماتم کیا جاتا ہے لیکن اس بار ایسا نہیں ہو سکا۔ وجہ صاف ہے 'کورونا وائرس۔'
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران رضوان حسین نے بتایا کہ یہ غم کا مہینہ ہے لیکن ہم لوگ اپنے غم کا اظہار بھی نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے مد نظر حکومت نے ماتم مجالس کی اجازت نہیں دی۔
یہی وجہ ہے سبھی امام بارگاہوں میں خاموشی ہے۔
رضوان نے بتایا کہ شاہ نجف امام باڑہ میں نویں محرم کو رات گیارہ بجے کے بعد آگ پر ماتم کیا جاتا تھا۔
جسے دیکھنے کے لیے ہزاروں کی تعداد میں زائرین موجود ہوتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ شاہ نجف امام بارگاہ میں صرف شیعہ مسلمان ہی نہیں بلکہ سماج کے ہر طبقے کے لوگ شرکت کرتے تھے لیکن اس بار ایسا نہیں ہو پایا۔
یہ بھی پڑھیے:کانپور: رواں برس تاریخی جلوس منسوخ
انہوں نے بارگاہ ایزدی میں دعا کرتے ہوئے کہا کہ ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ آئندہ سال بہتر ہو اور ہم پہلے کی طرح محرم ہم منا سکیں۔
حکومت کے اس فیصلے کا جہاں کچھ لوگ خیرمقدم کرتے ہیں تو وہیں زیادہ تر لوگوں کا ماننا ہے کہ حکومت ہمیں تعزیہ داری کی اجازت دی جائے تاکہ ہم لوگ کربلا میں تعزیہ دفنا سکیں لیکن اب الہ آباد ہائی کورٹ نے بھی اس کی اجازت نہیں دی۔