ETV Bharat / state

دیوبند کے عیدگاہ میں 29ویں دن بھی خواتین کا احتجاج جاری - شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دیوبند کے عیدگاہ میدان

سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں، شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دیوبند کے عیدگاہ میدان میں گزشتہ 29 دنوں سے خواتین کا احتجاجی مظاہرہ مسلسل جاری ہے۔

دیوبند کے عیدگاہ میں 29ویں دن بھی خواتین کا احتجاج جاری
دیوبند کے عیدگاہ میں 29ویں دن بھی خواتین کا احتجاج جاری
author img

By

Published : Feb 24, 2020, 2:37 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 9:47 AM IST

خواتین سخت موسم کے باوجود عیدگاہ کے کھلے میدان میں ڈٹی ہوئی ہیں،جہاں بڑی تعداد میں شہر اور دیہات سے خواتین انہیں اپنی حمایت دے رہی ہیں، سیاسی و سماجی تنظیموں کے ذمہ داران بھی ان خواتین کو حمایت دے کر ان کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔

وہیں عیدگاہ میدان میں بنائے گئے ایک خاص حصہ میں سی اے اے مخالف احتجاج کے دوران انتقال کرگئے لوگوں کے ناموں کی تختیاں لگاکر انہیں یاد کر خراج عقیدت پیش کی گئی۔

متحدہ خواتین کمیٹی کے زیراہتمام جاری اس احتجاج کو تقریباً ایک ماہ مکمل ہونے کو ہے، جہاں خواتین نہایت جرات اور حوصلہ مندی کے ساتھ ڈٹی ہوئی ہیں، ایک طرف جہاں انتظامیہ نے ہر طریقہ سے ان خواتین پر دباو بنایا وہیں موسم کی سختیاں بھی ان کے حوصلے پست نہیں کرپائی ہیں۔

یہی وجہ ہے گزشتہ ایک ماہ سے خواتین کی بڑی تعداد حکومت کے غیر آئینی قانون کے خلاف احتجاج کررہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ہمارا احتجاج بدستور جاری رہے گا۔ اس موقع پر متحدہ خواتین کمیٹی کی رکن سلمہ احسن،ناظمہ خاتون اور فوزیہ عثمانی نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون مذہبی بنیادوں پر بنایا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ سی اے اے کو تنہا دیکھا جائے لیکن یہ تنہا نہیں ہے کیونکہ یہ 1955 کے شہریت کے قانون کا حصہ ہے جس میں این آر سی (نیشنل رجسٹر آف سٹیزن) اور این پی آر یعنی نیشنل پاپولیشن رجسٹر کا بھی ذکر ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ قانون آئین کے خلاف ہے جو ملک کے سیکولر تانے بانے کو متاثر کرتا ہے، یہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

طالبہ افروز، ہما اور زینب نے کہا کہ جب تک حکومت اپنے غیر آئینی فیصلے واپس نہیں لے گی اس وقت تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔

دیوبند کے عیدگاہ میں 29ویں دن بھی خواتین کا احتجاج جاری

انقلابی نعروں اور ترنگے جھنڈوں سے سجے عیدگاہ میدان میں بابائے قوم مہاتما گاندھی اور بابا صاحب بھیم راو امبیڈکر کے نام سے گیٹ بنائے گئے ہیں، وہیں میدان میں ہندوستان کے نقشہ پر نو سی اے اے ،نو اےن آر سی اور نو اےن پی آر لکھا گیا ہے۔

ساتھ ہی دیوبند ستیہ گرہ کے نام سے ایک بہت بڑا بورڈ بھی لگا ہے اس کے علاوہ دھرنا گاہ میں آئین کی تمہید لکھی ہوئی ہے اور آئین ہند کی بک لیٹ کا بڑا بورڈ بنایا گیا ہے۔

یہاں ڈیٹینشن سینٹر کا ماڈل بھی لگایا ہے اور سی اے اے احتجاج میں پولیس کی مبینہ زیادتی کا شکار ہوئے لوگوں کے ناموں کی تختیاں لگائی گئی ہیں وہیں مصنوعی درختوں کے پتوں پر تحریر کرکے انوکھے انداز میں حکومت سے سی اے اے واپس لینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

خواتین سخت موسم کے باوجود عیدگاہ کے کھلے میدان میں ڈٹی ہوئی ہیں،جہاں بڑی تعداد میں شہر اور دیہات سے خواتین انہیں اپنی حمایت دے رہی ہیں، سیاسی و سماجی تنظیموں کے ذمہ داران بھی ان خواتین کو حمایت دے کر ان کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔

وہیں عیدگاہ میدان میں بنائے گئے ایک خاص حصہ میں سی اے اے مخالف احتجاج کے دوران انتقال کرگئے لوگوں کے ناموں کی تختیاں لگاکر انہیں یاد کر خراج عقیدت پیش کی گئی۔

متحدہ خواتین کمیٹی کے زیراہتمام جاری اس احتجاج کو تقریباً ایک ماہ مکمل ہونے کو ہے، جہاں خواتین نہایت جرات اور حوصلہ مندی کے ساتھ ڈٹی ہوئی ہیں، ایک طرف جہاں انتظامیہ نے ہر طریقہ سے ان خواتین پر دباو بنایا وہیں موسم کی سختیاں بھی ان کے حوصلے پست نہیں کرپائی ہیں۔

یہی وجہ ہے گزشتہ ایک ماہ سے خواتین کی بڑی تعداد حکومت کے غیر آئینی قانون کے خلاف احتجاج کررہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ہمارا احتجاج بدستور جاری رہے گا۔ اس موقع پر متحدہ خواتین کمیٹی کی رکن سلمہ احسن،ناظمہ خاتون اور فوزیہ عثمانی نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون مذہبی بنیادوں پر بنایا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ سی اے اے کو تنہا دیکھا جائے لیکن یہ تنہا نہیں ہے کیونکہ یہ 1955 کے شہریت کے قانون کا حصہ ہے جس میں این آر سی (نیشنل رجسٹر آف سٹیزن) اور این پی آر یعنی نیشنل پاپولیشن رجسٹر کا بھی ذکر ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ قانون آئین کے خلاف ہے جو ملک کے سیکولر تانے بانے کو متاثر کرتا ہے، یہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

طالبہ افروز، ہما اور زینب نے کہا کہ جب تک حکومت اپنے غیر آئینی فیصلے واپس نہیں لے گی اس وقت تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔

دیوبند کے عیدگاہ میں 29ویں دن بھی خواتین کا احتجاج جاری

انقلابی نعروں اور ترنگے جھنڈوں سے سجے عیدگاہ میدان میں بابائے قوم مہاتما گاندھی اور بابا صاحب بھیم راو امبیڈکر کے نام سے گیٹ بنائے گئے ہیں، وہیں میدان میں ہندوستان کے نقشہ پر نو سی اے اے ،نو اےن آر سی اور نو اےن پی آر لکھا گیا ہے۔

ساتھ ہی دیوبند ستیہ گرہ کے نام سے ایک بہت بڑا بورڈ بھی لگا ہے اس کے علاوہ دھرنا گاہ میں آئین کی تمہید لکھی ہوئی ہے اور آئین ہند کی بک لیٹ کا بڑا بورڈ بنایا گیا ہے۔

یہاں ڈیٹینشن سینٹر کا ماڈل بھی لگایا ہے اور سی اے اے احتجاج میں پولیس کی مبینہ زیادتی کا شکار ہوئے لوگوں کے ناموں کی تختیاں لگائی گئی ہیں وہیں مصنوعی درختوں کے پتوں پر تحریر کرکے انوکھے انداز میں حکومت سے سی اے اے واپس لینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 9:47 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.