واضح رہے کہ یوگی حکومت کی جانب سے شہر کی شاہراہ کی توسیع کے لیے ' اردو گیٹ' گراکر ختم کر دیا گیا ہے۔
سماج وادی پارٹی کے رہنما اور رکن اسمبلی عبداللہ اعظم خاں اردو گیٹ کے گرائے جانے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ مسلمانوں کی نشانی کو گرانے کی کوشش کی گئی ہے'۔
رکن اسمبلی نے کہا کہ 'ریاستی حکومت کی روش بتاتی ہے کہ اردو اور مسلمانوں سے انہیں کتنی نفرت ہے'۔
انہوں نے کہا کہ تنگ شاہراہ کا بہانہ بنا کر افسران نے جس طرح سے اس گیٹ کو منہدم کیا ہے وہ بے بنیاد ہے، بلکہ مسلمانوں اور اردو سے کھلی دشمنی کا ثبوت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ گیٹ سابقہ حکومت کے زمانے میں اس لیے تعمیر کی گئی تھی تاکہ غیر قانونی طریقے سے کان کنی کرنے والے مافیا کی گاڑیاں شہر کے حدود میں داخل نہ ہوسکیں۔ اب حکومت بدعنوانی کرنے والے کے لیے راہ ہموار کر رہی ہے۔
عبداللہ اعظم خاں نے کہا اس قسم کی کارروائی دراصل شہر رام پور میں فرقہ وارانہ فسادات کرنا چاہتی ہے، اب مسلمان اس شہر میں کیسے زندہ رہیں گے، جب ان کی ان کی نشانی کو مٹایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی اردو گیٹ کے بعد شہر میں موجود بابا صاحب بھیم راؤ امیبیڈکر کے مجسمے کو کو گرانا چاہتی ہے۔