کانپور میں سرسید احمد خان کے یوم پیدائش کے موقع پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک ڈنر کا اہتمام کیا تھا، جس میں سابق رکن پارلیمان محمد ادیب اور دیگر کئی اہم سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی اور سرسید احمد خان کی تحریک کو اجتماعی طور پر آگے بڑھانے اور ان کے مہم پر عمل کرنے کی تلقین کی۔
سابق رکن پارلیمان محمد ادیب نے کہا کہ،' سرسید وہ واحد شخص ہیں، جنہوں نے بھارت میں جدید تعلیم کی شمع جلائی تھی، لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ ان کا ملک نے قدر نہیں کیا اور ان کو پارلیمنٹ میں جگہ نہیں ملی۔'
اس موقع پر سابق رکن پارلیمان محمد ادیب نے مرکزی حکومت سے پارلیمنٹ کے اندر سرسید احمد خان کا پورٹریٹ لگائے نےکا مطالبہ کیا ۔
انہوں نے مزید کہاکہ ،'بھارت میں ساورکر سے لیکر سب کو پورٹریٹ لگ گئے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ آج سب سے زیادہ ضرورت سر سید کی تھی۔ جو یہ کہتے تھے کہ بھارت ایک دلہن کی مانند ہے، جس کی ایک آنکھ ہندو ہے اور دوسری مسلمان، اگر ایک آنکھ کمزور ہو جاتی ہے تو اس دلہن کی خوبصورتی خٰتم ہو جاتی ہے، وہ بھارت کو اس نظریہ سے دیکھتے تھے۔'