ETV Bharat / state

Aligarh Jama Masjid: جامع مسجد سے متعلق متنازعہ بیان دینے والوں کے خَاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ

author img

By

Published : May 19, 2022, 11:34 AM IST

جمعیتہ علماء کے ضلعی صدر مفتی محمد اکبر قاسمی نے بتایا ایک نوجوان کی جانب سے جامع مسجد کے متعلق آر ٹی آئی داخل کی گئی تھی جس کی وجہ سے سیاست دانوں نے اپنی سیاسی روٹیاں سینکنی شروع کر دی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ علی گڑھ میں ہندو مسلم بھائی چارہ ہمیشہ سے رہا ہے اور رہے گا، سیاسی لوگوں اپنی سیاسی روٹیاں سینکنے کا کام نہیں کرنا چاہیے۔ Cases Should be Registered Against Those who Issued Controversial Statements

مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ
مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ

ریاست اتر پردیش کے شہر علیگڑھ کے جمعیۃ علماء،علیگڑھ نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے نام ایک میمورنڈم پیش کرتے ہوئے علیگڑھ کی تاریخی جامع مسجد پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔Cases Should be Registered Against Those who Issued Controversial Statements

مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ

علیگڑھ شہر کے علاقے اوپر کوٹ میں واقع 290 سال پرانی تاریخی جامع مسجد کے خلاف چند ایام قبل ہندو شدت پسند رہنماؤں نے آر ٹی آئی کے جواب کے حوالے سے مسجد کو غیر قانونی بتاتے ہوئے ہٹانے اور مسجد کے خلاف متنازعہ بیانات جاری کئے تھے، جس کے خلاف جمعیۃ علماء نے ایک میمورنڈم علیگڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے نام ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ (اے سی ایم) کو دیا، جس میں انہوں نے جامع مسجد کے خلاف متنازعہ بیانات جاری کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

جمعیتہ علماء کے ضلعی صدر مفتی محمد اکبر قاسمی نے بتایا ایک نوجوان کی جانب سے جامع مسجد کے متعلق آر ٹی آئی داخل کی گئی تھی جس کی وجہ سے سیاست دانوں نے اپنی سیاسی روٹیاں سینکنی شروع کر دی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ علی گڑھ میں ہندو مسلم بھائی چارہ ہمیشہ سے رہا ہے اور رہے گا، سیاسی لوگوں اپنی سیاسی روٹیاں سینکنے کا کام نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ ضلع مجسٹریٹ کے نام ایک میمورنڈم اڈیشنل سٹی مجسٹریٹ (اے سی ایم) محمد ظفر کو پیش کیا گیا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ جو سیاست کرکے علیگڑھ کی تاریخی جامع مسجد کے خلاف متنازع بیانات جاری کر علیگڑھ کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کے ساتھ ساتھ تبصرے کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کریں۔

علیگڑھ میونسپل کارپوریشن کے آر ٹی آئی کے خواب میں علیگڑھ کی جامع مسجد کو عوامی جگہ پر بتایا گیا ہے، جس سے متعلق مفتی محمد اکبر قاسمی نے بتایا علیگڑھ میونسپل کارپوریشن گزشتہ چالیس سالوں سے ہے ،لیکن علیگڑھ کی تاریخی جامع مسجد کی تعمیر 290 سال قبل اس وقت کے گورنر نواب ثابت خان نے کروائی تھی۔
وہیں راحت سلطان کا کہنا ہے کہ علیگڑھ کی جامع مسجد کے اندر 76 شہیدوں کی قبریں موجود ہیں، جس کی تعمیر 290 سال قبل یعنی 1724 میں شروع کی گئی، اور 1728 میں مکمل ہوئی۔ مسجد کے خلاف متنازعہ بیانات جاری کر علیگڑھ کے پرامن ماحول کو خراب کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر گرفتار کیا جائے۔
مزید پڑھیں:Irfan Habib on Aligarh Jama Masjid: جامع مسجد علی گڑھ کی تعمیر کھنڈر قلعہ پر کی گئی، عرفان حبیب

ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ (اے سی ایم) محمد ظفر نے کہا کہ جمعیۃ علماء کی جانب سے ضلع مجسٹریٹ کے نام ایک میمورنڈم پیش کیا گیا ہے، جس میں انہوں نے جامع مسجد پر تبصرہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ریاست اتر پردیش کے شہر علیگڑھ کے جمعیۃ علماء،علیگڑھ نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے نام ایک میمورنڈم پیش کرتے ہوئے علیگڑھ کی تاریخی جامع مسجد پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔Cases Should be Registered Against Those who Issued Controversial Statements

مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ

علیگڑھ شہر کے علاقے اوپر کوٹ میں واقع 290 سال پرانی تاریخی جامع مسجد کے خلاف چند ایام قبل ہندو شدت پسند رہنماؤں نے آر ٹی آئی کے جواب کے حوالے سے مسجد کو غیر قانونی بتاتے ہوئے ہٹانے اور مسجد کے خلاف متنازعہ بیانات جاری کئے تھے، جس کے خلاف جمعیۃ علماء نے ایک میمورنڈم علیگڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے نام ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ (اے سی ایم) کو دیا، جس میں انہوں نے جامع مسجد کے خلاف متنازعہ بیانات جاری کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

جمعیتہ علماء کے ضلعی صدر مفتی محمد اکبر قاسمی نے بتایا ایک نوجوان کی جانب سے جامع مسجد کے متعلق آر ٹی آئی داخل کی گئی تھی جس کی وجہ سے سیاست دانوں نے اپنی سیاسی روٹیاں سینکنی شروع کر دی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ علی گڑھ میں ہندو مسلم بھائی چارہ ہمیشہ سے رہا ہے اور رہے گا، سیاسی لوگوں اپنی سیاسی روٹیاں سینکنے کا کام نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ ضلع مجسٹریٹ کے نام ایک میمورنڈم اڈیشنل سٹی مجسٹریٹ (اے سی ایم) محمد ظفر کو پیش کیا گیا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ جو سیاست کرکے علیگڑھ کی تاریخی جامع مسجد کے خلاف متنازع بیانات جاری کر علیگڑھ کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کے ساتھ ساتھ تبصرے کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کریں۔

علیگڑھ میونسپل کارپوریشن کے آر ٹی آئی کے خواب میں علیگڑھ کی جامع مسجد کو عوامی جگہ پر بتایا گیا ہے، جس سے متعلق مفتی محمد اکبر قاسمی نے بتایا علیگڑھ میونسپل کارپوریشن گزشتہ چالیس سالوں سے ہے ،لیکن علیگڑھ کی تاریخی جامع مسجد کی تعمیر 290 سال قبل اس وقت کے گورنر نواب ثابت خان نے کروائی تھی۔
وہیں راحت سلطان کا کہنا ہے کہ علیگڑھ کی جامع مسجد کے اندر 76 شہیدوں کی قبریں موجود ہیں، جس کی تعمیر 290 سال قبل یعنی 1724 میں شروع کی گئی، اور 1728 میں مکمل ہوئی۔ مسجد کے خلاف متنازعہ بیانات جاری کر علیگڑھ کے پرامن ماحول کو خراب کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر گرفتار کیا جائے۔
مزید پڑھیں:Irfan Habib on Aligarh Jama Masjid: جامع مسجد علی گڑھ کی تعمیر کھنڈر قلعہ پر کی گئی، عرفان حبیب

ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ (اے سی ایم) محمد ظفر نے کہا کہ جمعیۃ علماء کی جانب سے ضلع مجسٹریٹ کے نام ایک میمورنڈم پیش کیا گیا ہے، جس میں انہوں نے جامع مسجد پر تبصرہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.