میرٹھ: عالمی یوم آبادی کے موقع پر میرٹھ میں سماجی تنظیم جن سنکھیا سمادھان فاونڈیشن اور تین ہزار اسکولی طلباء نے پوسٹ کارڈ کے ذریعے آبادی پر قابو پانے کے لیے حکومت سے جلد قانون بنانے کا مطالبہ کیا Demand for Population Control Law۔ اس سلسلے میں جنسنکھیا سمادھان فاؤنڈیشن کی جانب سے میرٹھ میں مارچ کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑھتی آبادی کو ملک کے لیے بڑا خطرہ جیسے نعرے لگائے گئے۔ فاونڈیشن کے ذمہ داران نے سماج کے ایک مخصوص طبقے کو بڑھتی آبادی کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا اور حکومت سے بڑھتی آبادی کو قابو میں کرنے کے لیے جلد قانون بنانے کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ گروتیغ بہادر اسکول کے قریب 3000 طلباء پوسٹ کارڈ کے ذریعے حکومت سے بڑھتی آبادی کے خطرے سے آگاہ کرتے ہوئے اس کو قابو کرنے کےلیے جلد قانون بنانے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت India آئندہ برس یعنی 2023 کے دوران دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک چین China کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ 2022 میں بھارت کی آبادی Indian Population تقریباً ایک ارب 41 کروڑ (1.412 بلین) جبکہ چین کی آبادی ایک ارب 42 کروڑ ساٹھ لاکھ (1.426 بلین) ہے۔ رپورٹ میں رواں برس نومبر کے وسط تک دنیا کی آبادی آٹھ ارب تک پہنچنے کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔
عالمی یوم آبادی کے موقع پر احتجاج کے دوران جن سنکھیا سمادھان فاؤنڈیشن نے بڑھتی آبادی کے لیے ایک مخصوص طبقے کو ذمہ دار ٹھہرایا اور حکومت سے آبادی پر کنٹرول کرنے کے لیے قانون بنانے کا مطالبہ۔ تنظیم کے ذمہ داران نے مزید کہاکہ بڑھتی آبادی کی وجہ سے ملک میں خانہ جنگی کے حالات پیدا ہو سکتے ہیں اس لیے اس پر جلد قانون بنایا جائے۔'
مزید پڑھیں: