ETV Bharat / state

ہاتھرس کے ملزمین نے ایس پی کو خط لکھا

author img

By

Published : Oct 8, 2020, 2:19 PM IST

ہاتھرس میں دلت لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے الزام میں جیل میں قید ملزمین نے ایس پی ہاتھرس ونیت جیسوال کو خط لکھ کر انصاف کا مطالبہ کیا ہے جس کی تصدیق جیل انتظامیہ نے کی ہے۔

'خط کے ذریعے انصاف کا مطالبہ'
'خط کے ذریعے انصاف کا مطالبہ'

ریاست اترپردیش کے ہاتھرس میں دلت خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے معاملے میں نیا موڑ سامنے آیا ہے۔ جنسی زیادتی اور قتل کے الزامات میں ملوث ملزمین نے ایس پی ہاتھرس ونیت جیسوال کو خط لکھ کر انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ اس خط سے پہلے بھی ملزم سندیپ اور متاثرہ لڑکی کے بھائی کے نام سے رجسٹرڈ موبائل نمبر سے بات چیت کی سی ڈی آر سامنے آئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ دونوں فون نمبروں سے بات چیت ہوتی ہے۔

جیل میں بند چاروں ملزمین سندیپ، لوکیش، روی اور رامو نے ایس پی ہاتھرس کو لکھے خط میں بتایا ہے کہ انہیں ہاتھرس کی دلت بیٹی کے قتل کے جھوٹے الزامات کے تحت پھنسایا گیا ہے۔

'خط کے ذریعے انصاف کا مطالبہ'
'خط کے ذریعے انصاف کا مطالبہ'

سندیپ کے خط میں کہا گیا ہے کہ 'نہ ہی اس نے اور نہ ہی دیگر ملزمین نے متاثرہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی ہے اور نہ ہی متاثرہ کو پیٹا ہے۔ متاثرہ کے بارے میں، ملزم سندیپ نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ وہ میرے گاؤں کی لڑکی ہے جس سے میری دوستی تھی۔ ملاقات کے ساتھ ساتھ سندیپ سے متاثرہ کی فون پر بات بھی ہوتی تھی۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ متاثرہ لڑکی کے ساتھ ملزم کی دوستی متاثرہ کے گھر والوں کو پسند نہیں تھی۔

خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ واقعے کے دن ملزم کی متاثرہ سے کھیت میں ملاقات ہوئی تھی۔ اس وقت کھیت میں متاثرہ کے ساتھ اس کی ماں اور بھائی دونو موجود تھے۔

'خط کے ذریعے انصاف کا مطالبہ'
'خط کے ذریعے انصاف کا مطالبہ'

متاثرہ کے ماں اور بھائی کے کہنے پر ملزم اپنے گھر چلا گیا اور اپنے والد کے ساتھ جانوروں کو پانی پلانے لگا۔ بعد میں اسے گاؤں والوں سے پتہ چلا کہ اس کی والدہ اور بھائی نے ملزم سے دوستی ہونے پر اسے پیٹا جس سے اسے شدید چوٹیں آئیں اور بعد میں اس کی موت ہوگئی۔ ملزم نے خط میں لکھا ہے کہ اس نے کبھی بھی متاثرہ کے ساتھ مار پیٹ یا بدسلوکی نہیں کی۔ ملزم نے یہ بھی لکھا ہے کہ اس کیس میں اسے اور تین دیگر افراد کو جھوٹے الزامات میں پھنسایا گیا ہے۔

خط میں ایس پی ہاتھرس سے منصفانہ تحقیقات کر کے انصاف دلانے کی درخواست کی گئی ہے۔ خط کے بارے میں جب ایس پی ہاتھرس ونیت جیسوال سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ ہمیں ابھی تک یہ خط موصول نہیں ہوا ہے۔ تاہم جیل انتظامیہ نے اس خط کے حوالے سے تصدیق کی ہے۔ جیل انتظامیہ سے موصولہ اطلاع کے مطابق ملزمین نے یہ خط جیل سے ایس پی ہاتھرس کو بھیجا ہے۔

ریاست اترپردیش کے ہاتھرس میں دلت خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے معاملے میں نیا موڑ سامنے آیا ہے۔ جنسی زیادتی اور قتل کے الزامات میں ملوث ملزمین نے ایس پی ہاتھرس ونیت جیسوال کو خط لکھ کر انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ اس خط سے پہلے بھی ملزم سندیپ اور متاثرہ لڑکی کے بھائی کے نام سے رجسٹرڈ موبائل نمبر سے بات چیت کی سی ڈی آر سامنے آئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ دونوں فون نمبروں سے بات چیت ہوتی ہے۔

جیل میں بند چاروں ملزمین سندیپ، لوکیش، روی اور رامو نے ایس پی ہاتھرس کو لکھے خط میں بتایا ہے کہ انہیں ہاتھرس کی دلت بیٹی کے قتل کے جھوٹے الزامات کے تحت پھنسایا گیا ہے۔

'خط کے ذریعے انصاف کا مطالبہ'
'خط کے ذریعے انصاف کا مطالبہ'

سندیپ کے خط میں کہا گیا ہے کہ 'نہ ہی اس نے اور نہ ہی دیگر ملزمین نے متاثرہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی ہے اور نہ ہی متاثرہ کو پیٹا ہے۔ متاثرہ کے بارے میں، ملزم سندیپ نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ وہ میرے گاؤں کی لڑکی ہے جس سے میری دوستی تھی۔ ملاقات کے ساتھ ساتھ سندیپ سے متاثرہ کی فون پر بات بھی ہوتی تھی۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ متاثرہ لڑکی کے ساتھ ملزم کی دوستی متاثرہ کے گھر والوں کو پسند نہیں تھی۔

خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ واقعے کے دن ملزم کی متاثرہ سے کھیت میں ملاقات ہوئی تھی۔ اس وقت کھیت میں متاثرہ کے ساتھ اس کی ماں اور بھائی دونو موجود تھے۔

'خط کے ذریعے انصاف کا مطالبہ'
'خط کے ذریعے انصاف کا مطالبہ'

متاثرہ کے ماں اور بھائی کے کہنے پر ملزم اپنے گھر چلا گیا اور اپنے والد کے ساتھ جانوروں کو پانی پلانے لگا۔ بعد میں اسے گاؤں والوں سے پتہ چلا کہ اس کی والدہ اور بھائی نے ملزم سے دوستی ہونے پر اسے پیٹا جس سے اسے شدید چوٹیں آئیں اور بعد میں اس کی موت ہوگئی۔ ملزم نے خط میں لکھا ہے کہ اس نے کبھی بھی متاثرہ کے ساتھ مار پیٹ یا بدسلوکی نہیں کی۔ ملزم نے یہ بھی لکھا ہے کہ اس کیس میں اسے اور تین دیگر افراد کو جھوٹے الزامات میں پھنسایا گیا ہے۔

خط میں ایس پی ہاتھرس سے منصفانہ تحقیقات کر کے انصاف دلانے کی درخواست کی گئی ہے۔ خط کے بارے میں جب ایس پی ہاتھرس ونیت جیسوال سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ ہمیں ابھی تک یہ خط موصول نہیں ہوا ہے۔ تاہم جیل انتظامیہ نے اس خط کے حوالے سے تصدیق کی ہے۔ جیل انتظامیہ سے موصولہ اطلاع کے مطابق ملزمین نے یہ خط جیل سے ایس پی ہاتھرس کو بھیجا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.