اترپردیش: بریلی میں واقع مرکز اہل سُنّت و بریلوی مکتب فکر کی مشہور و معروف درگاہ اعلیٰ حضرت کے سجادہ نشین مفتی احسن رضا خاں قادری نے بی جے پی کی سابق ترجمان نُپور شرما کے ذریعے نبی کریمﷺ کی شان میں کی گئی گستاخی اور اُس کے بعد پُر امن طریقے سے کئے جا رہے احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس کی کاروائی پر سوال اُٹھائے ہیں۔ اُنہوں نے رانچی میں پولیس اور سماج دشمن عناصر کی جانب سے کی گئی کاروائی کی سخت لہجے میں مذمت کی ہے اور جھارکھنڈ حکومت سے اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
Mufti Ahsan Raza Khan Qadri Condemned the Bulldozer Operation
مفتی احسن رضا خاں نے الزام عائد کیا کہ غیر مسلح مسلمانوں پر پولیس نے فائرنگ کرکے دو مسلمانوں کو قتل کر دیا اور متعدد افراد ہسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں، پولیس اور انتظامیہ ملک کے مسلمانوں کے ساتھ دوہرا رویہ اختیار کر رہے ہیں۔ اگر ملک میں مسلمانوں کے علاوہ کسی دیگر طبقے یا مذہب کے لوگ احتجاجی مظاہرہ کرتے ہیں تو پولیس ہاتھ باندھ کر کھڑی رہتی ہے، وہیں اگر مسلمان اپنے کسی جائز مطالبے کے سبب آواز بلند کرتے ہیں تو اُنہیں بندوق کی گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ ملک میں سبھی طبقات کے لوگوں کو پُر امن طریقے سے اپنے مطالبات کو پیش کرنے کا قانونی حق حاصل ہے، افسوس کی بات یہ ہے کہ ہوائی فائرنگ کے نام پر مسلمانوں کے سر اور سینوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
مفتی احسن رضا خاں قادری نے ریاست اتر پردیش میں بُلڈوزر کی کارروائی پر سوال اُٹھاتے ہوئے کہا کہ اب ریاست میں جج، عدالت اور قانون کی جگہ بُلڈوزر نے لے لی ہے۔ عدلیہ کا کام بھی بُلڈوزر کے ذریعہ کیا جارہا ہے۔ کانپور اور الہ آباد (پریاگ راج) میں بُلڈوزر سے مکان اور شوروم مسمار کرنے پر اُنہوں نے کہا کہ گنہگار اور بےگناہ ہونے کا فیصلہ کرنا عدالت کا کام ہے، نہ کہ حکومت کے بُلڈوزر کا۔ اگر کسی نے ظلم کیا ہے تو اُس ظلم کی سزا ملزم کو ملنی چاہیئے، نہ کہ اُس کے کنبہ کو۔ بُلڈوزر چلاکر مکان منہدم کرکے کسی ایک ملزم کے کنبہ کے بے قصور بزرگ، بچے اور خواتین کو بے گھر کرنے کا ظلم کیوں کیا جا رہا ہے؟ بھارت کا آئین ایسی کارروائی کی ہرگز اجازت نہیں دیتا کہ کسی ایک فرد کے قصور کی سزا اُس کے کنبہ کے بےقصور والدین، بچوں، بزرگوں اور خواتین کو دی جائے اور اُنہیں بےگھر کر دیا جائے۔
مفتی احسن رضا نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بُلڈوزر کی غیر قانونی کارروائی کو فوراً روک کر عدلیہ کو اپنا کام کرنے دیا جائے، اُنہوں نے مزید کہا کہ اگر بی جے پی اپنی سابق ترجمان نُپور شرما کے خلاف وقت رہتے سخت کارروائی کرتی تو ملک میں ہنگامہ اور فرقہ وارانہ ماحول پیدا نہیں ہوتا اور نہ ہی بیرونی ملک بھارت کی اتنی بدنامی ہوتی۔
مزید پڑھیں:Remarks on Prophet: نپور شرما کی گرفتاری کو لے کر احتجاجی مظاہرہ آج
مفتی احسن رضا خاں قادری نے کہا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتے ہیں، لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی بھی برداشت نہیں کر سکتے۔ اُنہوں نے مسلمانوں سے بھی کہا کہ اپنے مطالبات حکومت کے سامنے ظاہر کرنے اور عدالت کے سامنے آئینی طریقے سے رکھنے کی کوشش کریں،کسی بھی صورت میں ملک کا ماحول خراب نہیں ہونا چاہیئے،ملک میں امن و امان کا ماحول برقرار رہنا چاہیئے. اس ملک میں فرقہ وارانہ اتحاد اور ہم آہنگی ہمارا قومی سرمایہ ہے اور یہ باقی رہنا چاہیئے۔