ریاست اترپردیش کے بارہ بنکی میں سنیچر کی شب محکمہ پولیس کی جانب سے دیپ اتسو کا انعقاد کیا گیا، دیپ اتسو میں چین پوروا گاؤں کی خواتین کے ذریعہ تیار کیے گئے موم کے دیالی (دیپ) سے چراغاں کیا گیا، پروگرام میں چین پوروا گاؤں کی خواتین ہی مہمان خصوصی تھیں، ان کے اعزاز میں مختلف ثقافتی پروگرامز بھی منعقد کیے گئے۔
بارہ بنکی کے جی آئی سی آڈیٹوریم میں ہوئی اس تقریب میں انتظامیہ کے تمام اعلیٰ افسران نے شرکت کی اور چین پوروا گاؤں کی ان خواتین کی حوصلہ افزائی کی، ساتھ ہی انہوں نے تمام طرح سے ان کی مدد کی یقین دہانی بھی کرائی۔
واضح ہو کہ رام نگر تھانہ حلقہ کے چین پوروا گاؤں کی تمام خواتین مجبوراً غیر قانونی کچی شراب بنانے کے کام میں ملوث تھیں، دریا سریو کے کنارے ان کا گاؤں بسے ہونے کی وجہ سے وہ دیگر کوئی دوسرا کام نہیں نہیں کر سکتی تھیں، تقریبا 3 ماہ قبل پولیس سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اروند چترویدی نے اس گاؤں کی تمام خواتین سے بات چیت کی اور ان کے سامنے شہد کی مکھی پروری کی تجویز پیش کی۔
ان خواتین کے رضامندی کے بعد انہیں شہد کی مکھی پروری کی تربیت دی گئی، اب یہ خواتین ایس پی کی مدد سے با اختیار ہو گئی ہیں، یہ تمام خواتین شہد کے موم سے مختلف ڈیزائن کی موم بتی بنا رہی ہیں، جس سے ان کی زندگی تبدیل ہو گئی ہے۔