ریاست اترپردیش میں رامپور کے معروف ادیب و محقق ابن حسن خورشید اس دار فانی سے کوچ کرگئے۔ مرحوم تقریباً پانچ دہائیوں سے اردو ادب کی آبیاری میں مصروف تھے۔ لیکن گزشتہ کچھ مدت سے گردہ کی بیماری میں مبتلا تھے۔
مرحوم ابن حسن خورشید کی پیدائش مورخہ دو نومبر 1945 کو ریاست رامپور کے محلہ املی عصمت خاں میں ہوئی تھی ۔ آپ کے والد کا اسم گرامی خورشید حسن بخش تھا۔ اب حسن خورشید کے ادبی نام سے معروف اس شخصیت کا اصل نام ابن حسن تھا۔ جو بیک وقت افسانہ نگار بھی تھے اور مضمون نویس بھی۔
مرحوم ابن حسن خورشید کا پہلا مضمون 1969 میں بنگلور سے شائع ہونے والے مشہور و معروف ہفت روزہ نشیمن میں شائع ہوا تھا۔ جسے ان کی ادبی زندگی کا نقطہ آغاز کہا جا سکتا ہے۔
بعد ازاں ان کے متعدد افسانے اور مضامین ماہنامہ تہذیب کراچی، ہفت روزہ بلٹس ممبئ، روز نامہ انقلاب ممبئی، ہفت روزہ کہکشاں ممبئی، ہفت روزہ ہم عصر ممبئی، روزنامہ عوام دہلی، راشٹریہ سہارا دہلی، ماہنامہ بانو دہلی، ماہنامہ نیا دور لکھنؤ، ماہنامہ نیا چہرہ غازی آباد، رضا لائبریری جنرل رامپور اور ضیاء وجیہ جیسے موثر اخبارات و رسائل کے علاوہ رامپور سے شائع ہونے والے روزنامہ ناظم، روزنامہ قومی جنگ، روزنامہ رامپور کا اعلان وغیرہ کی زینت بن کر قبول خاص و عام کی سند حاصل کر چکے ہیں۔ آپ کی تالیف تذکرہ ہنر مندانِ رامپور نے آپ کی شخصیت کو ایک نمایاں پہچان عطاء کی۔ مرحوم ابن حسن خورشید کی نماز جنازہ دوپہر ایک بجے محلہ املی عصمت خاں جیل روڈ رامپور میں ادا کی گئی اور تدفین ان کے آبائی قبرستان میں عمل میں آئی۔ مرحوم کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو لڑکے اور تین لڑکیاں شامل ہیں۔