علیگڑھ :ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ کے اوپر کوٹ کوتوالی میں جمعہ کے روز پولیس کی گولی سے زخمی خاتون کا علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے جواہر لال نہرو میدیکل کالج میں آپریش ہوا، خاتوں کی حالت اب بھی تشویشناک یے۔ وہیں ذخمی خاتون کی بیٹی شمائلہ نے اپنی ماں پر حملہ آور کو قاتل قرار دیتے ہوئے، پولیس انتظامیہ پر سوال اٹھائے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کو علیگڑھ تھانہ کوتوالی اوپر کوٹ میں منوج کمار شرما، نامی داروغہ کی سروس بندوق سے چلی گولی 55 سالہ عشرت نگار کے سر میں جا لگی تھی زخمی خاتون کو پولیس کی جانب سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج و ہسپتال میں علاج کے لئے داخل خودہی کرایا ۔جس کے بعد زبردست ہنگامہ کھڑا ہوگیا تھا عشرت نگار عمرہ پر جانے کے لئے اپنے پاسپورٹ انکوائری کے لئے داروغہ کے بلانے پر ہی کوتوالی پہنچی تھیں۔ واقعے کے بعد تھانے میں کہرام مچ گیا اور خاتون کو فوری طور پر علاج کے لیے میڈیکل لے جایا گیا، جہاں خاتون کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔
آج پانچ روز کے بعد جے این میڈیکل کالج میں زخمی خاتون کا آپریشن کیا گیا۔ وہیں اسکے بعد ایس ایس پی علی گڑھ، کلاندھی نیتھانی نے بتایا تھا کہ تھانے میں انسپکٹر کی بندوق سے چلی گولی خاتون کو سر میں لگی ہے، فی الحال انسپکٹر فرار ہے، جلد ہی محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔ لاپرواہی کی بنیاد پر مذکورہ انسپکٹر منوج شرما کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، زخمی خاتون کا علاج ڈاکٹروں کی ٹیم کر رہی ہے۔
زخمی کاتوں کی بیٹی شمائلہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ماں کا آج (منگل کو) آپریشن ہوا ہے ڈاکٹروں کے مطابق ابھی 12؍گھنٹے کافی اہم ہیں، انہوں نے پولیس انتظامیہ پر بھی سوال اٹھائے ہیں آخر کیا وجہ ہے کہ فرار داروغہ کی گرفتاری ابھی تک نہیں ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے ہمیں صرف دلاسہ ہی دیا جا رہاہے۔
یہ بھی پڑھیں:تاج محل کو صاف کرنے میں تعاون کرے گا اے ایم یو
انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس انتظامیہ کی جانب سے اس معاملہ کو ٹھنڈے طور پر لیا جارہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس اس سلسلہ میں لاپرواہی برتی جا رہی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ پولیس کے جاسوس ہر جانب ہوتے ہیں، لیکن تعجب ہے کہ پولیس اپنے محکمہ کے ایک شخص کو نہیں پکڑ پا رہی ہے۔