دیوبند: معروف دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند نے حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے اپنے داخلہ قوانین میں مزید سختی کر دی ہے۔ ادارے کی جانب سے داخلہ کے خواہش مند تمام جدید طلباء کو سخت ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ادارے کی جانب سے تجویز کردہ جملہ دستاویز لے کر ہی دارالعلوم دیوبند پہنچیں، بصورت دیگر طلباء کو دارالعلوم دیوبند میں داخلہ نہیں دیا جائے گا اور اگر کسی طالب علم کے پاس یہ دستاویز مکمل نہیں ہوں گے وہ دارالعلوم دیوبند میں داخلہ لینے کی کوشش نہ کریں۔ Darul Uloom Deoband's New Admission Rules Include Intelligence Verification Of Madrasa Applicants
اس سلسلے میں دارالعلوم دیوبند کے قائم مقام مہتمم مولانا عبدالخالق مدراسی کی جانب سے باضابطہ طور پر اعلان جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ۔ جد ید طلبہ کے لیے سابق مدرسہ کی تصدیق اور امتحان سالانہ میں حاصل کردہ نمبرات کی مارک شیٹ امتحان داخلہ کے لیے ضروری ہے۔ اس کے بغیر امتحان داخلہ میں شرکت نہیں ہو سکے گی۔ تمام طلبہ کے لیے اپنا اور اپنے والد کا آدھار کارڈ اور موبائل نمبر لاناضروری ہے۔
سرحدی علاقوں (جموں وکشمیر، ویسٹ بنگال ، منی پور، تری پورہ، آسام وغیرہ اور ان کے آس پاس ) کے طلبہ وطنی تصدیق نامہ ( ایفیڈیوٹ ) Affidavit بھی ضرور ساتھ لائیں اس کے بغیر داخلہ کی تکمیل نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیں:Announcement Of Admissions in Darul Uloom Deoband: دوسال کے بعد دارالعلوم دیوبند میں داخلوں کا اعلان
اس سلسلہ میں کسی کو مہلت نہیں دی جاۓ گی۔ جوطلبہ مطلو بہ کاغذات حاصل نہ کرسکیں وہ مدرسہ میں آنے کی کوشش نہ کریں ان کا داخلہ نہیں ہوگا۔