اجلاس میں دس اراکین شوریٰ نے شرکت کرکے ادارہ کے متعدد مسائل کے علاوہ گزشتہ شوریٰ کی میٹنگ میں اعلیٰ عہدوں پر کی گئی نئی تقرریوں کے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران مولانا مفتی خورشیدگیاوی نے مجلس تعلیمی کی رپورٹ پیش کی۔
پہلی نشست کا صبح 9 بجے آغاز ہوا جو دوپہر 1 بجے تک جاری رہی ،اس دوران نئے تعلیمی سال سے متعلق تفصیلات کے علاوہ نئے داخلوں کو منظوری دی گئی اور ادارہ کی تعلیمی و تعمیری ترقی سے متعلق کئی اہم مسائل زیر غور آئے،طلباءکی اضافی کی تعداد سے متعلق دارلاقامہ کی رپورٹ اور بہتر سہولیات کے متعلق بھی کئی تجاویز زیر غور آئیں۔
اراکین عاملہ نے تعلیمی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تعلیمی وتربیتی نظام کو مزید مضبوط بنانے پر زرو دیا۔ دوسری نشست بعد نماز ظہرشروع ہوئی جو بعد نماز مغرت تک جاری رہی۔
ذرائع کے مطابق عاملہ کے اجلاس کے دوران جہاں ادارہ کے متعدد مسائل پیش کئے گئے وہیں بڑے عہدوں پر سابقہ شوریٰ کے اجلاس میں کی گئی تقرریوں پر غورو خوض کیاگیا۔
اجلاس میں دارالعلوم دیوبند کے سابق مہتمم مولانا غلام محمد وستانوی، رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل، مولانا انوار الرحمن، مولانا عبد العلیم فاروقی، مولانا اسماعیل مالیگاوں، مولانا ابراہیم چنئی ،مولانا رحمت اللہ کشمیری،مولانامحمود حسن راجستھانی، مولانا سعید احمد پالنپوری اور مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے شرکت کی