رامپور: ہر والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی اولاد پڑھ لکھ کر خوب ترقی کرے اور کامیابی کی منزل پر پہنچے۔ والدین نہ صرف اپنی اولاد کی کامیابیوں کے لیے دعائیں کرتے ہیں، بلکہ زندگی بھر اسی دوڑ دھوپ میں لگے رہتے ہیں کہ کسی طرح سے اولاد کامیابی کی منزل کو حاصل کر لے، لیکن اس جدید سماج میں وہی اولادیں جب کامیابی کی منزل پر پہنچ جاتی ہیں تو ان میں سے اکثر اولادوں کو اپنے عمر رسیدہ والدین بوجھ نظر آنے لگتے ہیں۔Old Age Home Rampur
ان کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ اپنے ان والدین کی وجہ سے اپنی زندگی کھل کر انجوائے نہیں کر پا رہے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ مغربی معاشرے سے مرعوب یہ اولادیں اپنے بوڑھے والدین کو اولڈ ایج ہوم چھوڑ آتے ہیں۔ رامپور میں واقع اولڈ ایج ہوم پہنچ کر ای ٹی وی بھارت نے ایسے معمر افراد سے ملاقات کی اور جاننے کی کوشش کی کہ وہ کس وجہ سے یہاں رہ رہے ہیں۔
اولاد سے بچھڑ کر اپنے جذبات اور احساسات کو انہوں نے اپنے آنسوؤں کے ذریعہ بیان کیا۔ اس کے ساتھ ہی بھیگی پلکوں میں جہاں وہ اپنی اولاد کی خیالاتی تصاویر میں کھوئے ہوئے نظر آ رہے تھے۔ وہیں وہ اب بھی اپنے بچے کی خیر و برکت کے لیے دعائیں کر رہے تھے۔ اس منظر کشی کے علاوہ یہاں بہت کچھ ایسا ہے جسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ بس اتنا ہی کہا جا سکتا ہے کہ والدین جیسی عظیم نعمت کی وقت رہتے اگر اولادیں قدر کر لیں تو انہیں اولڈ ایج ہوم کا منہ نہ دیکھنا پڑے، بلکہ اولڈ ایج ہوم کا تصور ہی اس کرۂ ارض سے ختم ہو جائے۔