ETV Bharat / state

بیگم فیسٹیول میں لکھنوی تہذیب و ثقافت اجاگر کرنے کوشش - ثقافت اجاگر کرنے کوشش

Begam Festival In Lucknow: لکھنؤ کے قیصر باغ علاقے میں سفید بارادری کے پیچھے پیلی کوٹی میں بیگم فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا جس میں لکھنؤ کی قدیم تہذیب و ثقافت، زبان و ذائقہ، ادب، نوابی دور اور بیگمات کی خدمات سے روشناش کرانے کی کوشش کی گئی۔

بیگم فیسٹیول میں لکھنوی تہذیب و ثقافت اجاگر کرنے کوشش
بیگم فیسٹیول میں لکھنوی تہذیب و ثقافت اجاگر کرنے کوشش
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 30, 2023, 1:32 PM IST

بیگم فیسٹیول میں لکھنوی تہذیب و ثقافت اجاگر کرنے کوشش

لکھنؤ: فیسٹیول میں لکھنؤ کا معروف ذائقہ ٹنڈے کبابی کا انسٹاال ،کشمیری گرم کپڑے، شرما جی کا چائے، حقہ نوشی، بیگمات کی خدمت اور نوابی عہد کی تاریخی عمارتیں سمیت متعدد لکھنوی تہذیب و ثقافت کے حوالے سے مختصر معلومات دی جا رہی تھیں۔ اس فیسٹیول میں زبان و ادب کے حوالے سے شعری نشست، سیمینار ،بچوں کے پروگرام کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں متعدد شعراء اور لکھنو کی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے فیسٹیول کے کنوینر سید رشدی حسن نے بتایا کہ یہ تیسرا سیزن ہے جس کا تھیم اندازے لکھنو، انہوں نے کہا کہ بیگم فیسٹیول اس لیے منایا جاتا ہے تاکہ لکھنو کی بیگمات کی خدمات کو اجاگر کیا جا سکے بیگم حضرت محل سے لے کر کے کئی بیگمات نے ملک اور ملت کے لیے نمایاں خدمات انجام دی ہیں لیکن لکھنو شہر ہمیشہ نوابوں کے نام سے یاد کیا جاتا رہا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ ایک طرف جہاں نوابوں نے متعدد تاریخی عمارتیں مسجد امام باڑے تعمیر کروائے ہیں تو دوسری جانب بیگمات نے بھی اردو زبان و ادب لکھنوی تہذیب کے حوالے سے اہم خدمات انجام دی ہے ان کی خدمات کو بھی عوام کے مابین لایا جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ لکھنو کی قدیم تہذیب کے بارے میں نسل نو کو متعارف کرانا گنگا جمنی تہذیب اپسی بھائی چارہ ہم اہنگی کے بارے میں بھی بتانا ضروری ہے تاکہ موجودہ دور میں نوجوان کے مابین کسی بھی طبقے کے لیے نفرت کاجذبہ پیدا نہ ہو بلکہ اپسی ہم اہنگی کے ساتھ زندگی گزاریں۔

انہوں نے کہا کہ نوابین اودھ نے گنگا جمنی تہذیب کی جو شاندار مثال پیش کی ہے اس کو نوجوان نسل تک پہنچانے کی کوشش ہے اور اسی لیے ہم نے متعدد انسٹال تہذیب و ادب کی تصاویر پروگرام میں شامل کیا ہے جس میں بڑی تعداد میں نوجوان خواتین اور سن رسیدہ افراد نے شرکت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مرادآباد میں لفظوں کا سمندرکتاب کا رسم اجرا

فیسٹیول کے کنوینر نے کہا کہ اردو زبان لکھنو کی خاص شناخت ہے اس حوالے سے بھی ہم نے کئی پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں مضمون مویشی بیت بازی شامل ہے انہوں نے کہا کہ زبان کے حوالے سے لکھنو ہمیشہ پہچانا جاتا ہے ۔نہ صرف اردو بلکہ اردو ہندی دونوں زبان سے محبت کرنے والے یہاں موجود رہے اور اردو شعرا بھی نے بھی دلچسپ شاعری سنائی۔

بیگم فیسٹیول میں لکھنوی تہذیب و ثقافت اجاگر کرنے کوشش

لکھنؤ: فیسٹیول میں لکھنؤ کا معروف ذائقہ ٹنڈے کبابی کا انسٹاال ،کشمیری گرم کپڑے، شرما جی کا چائے، حقہ نوشی، بیگمات کی خدمت اور نوابی عہد کی تاریخی عمارتیں سمیت متعدد لکھنوی تہذیب و ثقافت کے حوالے سے مختصر معلومات دی جا رہی تھیں۔ اس فیسٹیول میں زبان و ادب کے حوالے سے شعری نشست، سیمینار ،بچوں کے پروگرام کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں متعدد شعراء اور لکھنو کی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے فیسٹیول کے کنوینر سید رشدی حسن نے بتایا کہ یہ تیسرا سیزن ہے جس کا تھیم اندازے لکھنو، انہوں نے کہا کہ بیگم فیسٹیول اس لیے منایا جاتا ہے تاکہ لکھنو کی بیگمات کی خدمات کو اجاگر کیا جا سکے بیگم حضرت محل سے لے کر کے کئی بیگمات نے ملک اور ملت کے لیے نمایاں خدمات انجام دی ہیں لیکن لکھنو شہر ہمیشہ نوابوں کے نام سے یاد کیا جاتا رہا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ ایک طرف جہاں نوابوں نے متعدد تاریخی عمارتیں مسجد امام باڑے تعمیر کروائے ہیں تو دوسری جانب بیگمات نے بھی اردو زبان و ادب لکھنوی تہذیب کے حوالے سے اہم خدمات انجام دی ہے ان کی خدمات کو بھی عوام کے مابین لایا جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ لکھنو کی قدیم تہذیب کے بارے میں نسل نو کو متعارف کرانا گنگا جمنی تہذیب اپسی بھائی چارہ ہم اہنگی کے بارے میں بھی بتانا ضروری ہے تاکہ موجودہ دور میں نوجوان کے مابین کسی بھی طبقے کے لیے نفرت کاجذبہ پیدا نہ ہو بلکہ اپسی ہم اہنگی کے ساتھ زندگی گزاریں۔

انہوں نے کہا کہ نوابین اودھ نے گنگا جمنی تہذیب کی جو شاندار مثال پیش کی ہے اس کو نوجوان نسل تک پہنچانے کی کوشش ہے اور اسی لیے ہم نے متعدد انسٹال تہذیب و ادب کی تصاویر پروگرام میں شامل کیا ہے جس میں بڑی تعداد میں نوجوان خواتین اور سن رسیدہ افراد نے شرکت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مرادآباد میں لفظوں کا سمندرکتاب کا رسم اجرا

فیسٹیول کے کنوینر نے کہا کہ اردو زبان لکھنو کی خاص شناخت ہے اس حوالے سے بھی ہم نے کئی پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں مضمون مویشی بیت بازی شامل ہے انہوں نے کہا کہ زبان کے حوالے سے لکھنو ہمیشہ پہچانا جاتا ہے ۔نہ صرف اردو بلکہ اردو ہندی دونوں زبان سے محبت کرنے والے یہاں موجود رہے اور اردو شعرا بھی نے بھی دلچسپ شاعری سنائی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.