گریٹر نوئیڈا: اتر پردیش کے نوئیڈا کے گوتم بدھ نگر کمشنریٹ پولیس کی پائیدار وکالت کی وجہ سے ہی شرپسندوں کو سزا مل سکی۔ ڈسٹرکٹ اسسٹنٹ گورنمنٹ کرائم ایڈووکیٹ شلپی بھدوریا نے بتایا کہ 25 اپریل 2013 کو چمن بھاٹی کو ڈبرا گاؤں میں ان کے ہی گھر میں گھس کر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
کیس کی رپورٹ دادری کوتوالی میں درج کی گئی۔ اس معاملے میں پولیس نے بدنام زمانہ رندیپ بھاٹی، اس کے حقیقی بھائی کلویر، یوگیش ڈبرا، امیش پنڈت، جوگیندر عرف جگلا، ہریندر، یتیندر عرف لالہ، امیت اور منوج کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئ۔ عدالت میں 10 سال تک کیس کی سماعت ہوتی رہی۔ چمن کا رشتہ دار کمل کیس کا مرکزی گواہ تھا۔ کمل بھاٹی سمیت پانچ افراد عدالت میں پیش ہوئے۔
گواہوں اور ثبوتوں کی بنیاد پر عدالت نے رندیپ، کلویر، یوگیش ڈبرا اور امیش پنڈت کو قتل کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ تاہم سزا سننے کے بعد بھی شرپسندوں کے چہروں پر کوئی تناؤ نظر نہیں آیا۔ وہ سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش ہوئے اور پھر سزا سنانے کے بعد واپس چلے گئے۔ سنائے گئے فیصلے کے دوران تقریباً 200 سیکورٹی اہلکار عدالت میں موجود تھے۔
بدنام زمانہ رندیپ بھاٹی کا گوتم بدھ نگر، بلند شہر اور غازی آباد سمیت این سی آر میں خوف و دہشت ہے۔ اس کا ایک پورا گینگ ہے۔ گروہ کے ارکان زمینوں پر ناجائز قبضے، بھتہ خوری، فیکٹریوں میں سکریپ کے ٹھیکے، لوہے کی سلاخوں کی چوری وغیرہ میں ملوث ہیں۔
اس وقت وہ دہلی کی منڈاولی جیل میں بند ہے۔ رندیپ کے خلاف 30 مقدمات درج ہیں۔ ان میں سے آٹھ مقدمات میں اس پر قتل کا الزام ہے۔ رندیپ کے بڑے بھائی نریش بھاٹی گوتم بدھ نگر ضلع پنچایت کے چیئرمین رہ چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Azam Khan’s Jauhar Trust جوہر ٹرسٹ کو دی گئی اراضی حکومت واپس لے گی، اترپردیش کابینہ کا فیصلہ
نریش کو سندر بھاٹی گینگ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ نریش کی جگہ اس کے چھوٹے بھائی رنپال نے گینگ کی کمان سنبھالی۔ پولیس مقابلے میں مارا گیا۔ اس کے بعد نریش کا تیسرا بھائی رندیپ اور بھتیجا امیت کسانہ گینگ چلا رہے تھے۔