بریلی: پریم نگر تھانہ علاقے میں رہنے والی ایک خاتون نے اپنے شوہر کے خلاف سنسنی خیز الزام لگاتے ہوئے مقدمہ درج کرایا ہے۔ بیوی کا الزام ہے کہ جب شوہر جوئے میں دو لاکھ روپے ہار گیا تو اس نے اسے داو جیتنے والے شخص کو پیش کیا اور کہا کہ اگر وہ اسے خوش کرتی ہے تو ہاری ہوئی رقم معاف کر دی جائے گی۔ جب اس نے اس پر احتجاج کیا تو اس کے شوہر اور سسرال والوں نے اسے یرغمال بنا کر مارا پیٹا۔ خاتون نے اپنے شوہر اور سسرال والوں کے خلاف جہیز کے لیے ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کرایا ہے۔ پولیس پورے معاملے کی جانچ کررہی ہے۔
متاثرہ خاتون نے پولیس کو دی گئی شکایت میں بتایا کہ 2017 میں اس کے گھر والوں نے اس کی گنجائش سے زیادہ جہیز دے کر ہندو رسم و رواج کے مطابق ایک نوجوان سے شادی کرائی تھی۔ شادی کے کچھ دن بعد ہی اس کے سسرال والوں نے اسے موٹرسائیکل اور 2.5 لاکھ روپے جہیز کا مطالبہ کرکے ہراساں کرنا شروع کردیا۔ اس کا مطالبہ پورا نہ ہونے پر اسے ہراساں کیا جانے لگا۔ خاتون کا الزام ہے کہ وہ دو بار اپنی ماں سے 80 ہزار روپے لے کر اپنے سسرال والوں کو دے چکی ہے۔ اس کے بعد بھی اس کی مانگ میں کمی نہیں آئی۔ اسی دوران اس نے ایک بچی کو جنم دیا۔
خاتون کا الزام ہے کہ اس کا شوہر دوستوں کو گھر بلا کر جوا کھیلتا ہے۔ یہی نہیں، خاتون کا الزام ہے کہ 14 جون کو اس کا شوہر گھر میں جوا کھیلتے ہوئے 2 لاکھ روپے ہار گیا۔ اس کے بعد وہ ایک شخص کو کمرے میں لے آیا اور کہا کہ اگر آپ اسے خوش کر دیں تو جوئے میں ہارے ہوئے دو لاکھ روپے معاف کر دیں گے۔ وہ اپنے شوہر کی باتیں سن کر دنگ رہ گئی۔ اس کے بعد جب اس نے فرار ہونے کی کوشش کی تو اسے یرغمال بنا کر مارا پیٹا۔ کسی طرح وہ اپنے شوہر اور سسرال والوں کے چنگل سے آزاد ہو کر اپنے والدین کے گھر آئی اور وہیں رہنے لگی۔ خاتون نے جمعہ کو اپنے شوہر اور سسرال والوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر کے سانبہ میں نابالغ بچی کو اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا
اس بارے میں ایریا آفیسر فرسٹ شویتا یادو کا کہنا ہے کہ ایک خاتون کی شکایت پر اس کے شوہر، ساس، سسر اور بہنوئی کے خلاف جہیز کے لیے ہراسانی سمیت کئی سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ . کیس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ تحقیقات کے بعد جو بھی حقائق سامنے آئیں گے، اسی بنیاد پر قانونی کاروائی کی جائے گی۔