ریاست اترپردیش کے ضلع مئو میں کووڈ ویکسینیش پروگرام کو کامیاب بنانے کے لئے مسلم معاشرے کا مثبت انداز سامنے آرہا ہے۔ مسلم معاشرے کے خلاف جاری افواہوں پر قدغن لگانے کے لئے نوجوان کمربستہ ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مسلمانوں میں کووڈ ویکسینیشن کے لئے کافی جوش و خروش کا ماحول ہے، لیکن ایک سازش کے تحت انہیں بدنام کیا جارہا ہے۔ ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ تعلیم یافتہ نوجوانوں کا بڑا طبقہ اس سازش کو شدت سے محسوس کررہا ہے۔ ان کی کوشش ہے کہ اقلیتی طبقہ سے منسلک پھیلائی جارہی بدگمانی کا منہ توڑ جواب دیا جائے۔
اس ضمن میں مدارس عربیہ کا رول بھی بے حد مثبت انداز میں سامنے آیا ہے۔ مدارس کے ذمہ داروں کے مطابق ان کی کوشش ویکسینیشن پروگرام کو سو فیصد کامیاب بنانے کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مئو: بلیا-لکھنؤ اسٹیٹ ہائی وے کی خستہ حالی سے عوام پریشان
مدارس عربیہ کے اساتذہ و اہلکار نہ صرف کووڈ ویکسین کی خوراک لے رہے ہیں، بلکہ ایک خاص مہم میں حصہ داری بھی نبھارہے ہیں۔ مسلم اکثریتی علاقوں میں جاکر مدارس کے ذمہ دار کووڈ ویکسین کی خوراک لینے کے لئے بیداری پیدا کررہے ہیں۔
خود سرکاری اسپتالوں کا مسلم عملہ بھی ان کی مدد کررہا ہے۔ ضلع میں کورونا وبا کی لہر سے کثیر تعداد میں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ اس وبا سے مسلم معاشرے کی کئی سرکردہ شخصیات کی موت بھی ہوچکی ہے۔ واضح رہے کہ مدارس عربیہ اور مسلم معاشرے کا نوجوان طبقہ کورونا وبا سے تحفظ کے لئے کافی محتاط ہے۔