ضلع وارانسی میں ایک کورونا وائرس سے متاثرہ مریض کے ساتھ ڈاکٹرز کی لاپرروائی کا انکشاف ہوا ہے۔ کورونا مریض کا الزام ہے کہ متاثرین کا اسپتال میں علاج نہیں کیا جارہا ہے۔ اور نا ہی انہیں دوائیں دی جارہی ہیں۔ مریض نے اس کا انکشاف اپنے جاننے والے سے فون پر کیا ۔ اس کے کچھ وقت بعد ہی متاثرہ مریض کی بی ایچ یو میں علاج کے دوران موت ہوگئی۔
مریض کی ہلاکت کے بعد آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ جس شخص نے ہلاک شدہ مریض سے بات کی اس نے بتایا کہ مریض نے کہا تھا کہ علاج ٹھیک طرح سے نہیں ہورہا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی بی ایچ یو انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ غلط الزام ہے۔
اہل خانہ کا دعوی ہے کہ مریض نے اسپتال سے اپنے قریبی دوست سے بی ایچ یو کی صورتحال کے بارے میں بات کی تھی۔ یہی نہیں دعویٰ کیا جارہا ہے ایمبولینس کے ذریعے لاش کو الیکٹرک شمشان گھاٹ کے قریب چھوڑ دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 21 جون کو مریض کو بنارس ہندو یونیورسٹی کے کووڈ 19 وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا ، جہاں جمعہ کی رات دیر سے اس کی حالت بگڑ گئی اور اسے آئی سی یو لے جایا گیا اور کچھ ہی دیر بعد اس کی موت ہوگئی۔ متوفی پیشہ کے لحاظ سے ایک وکیل اور طلباء یونین کا سابق رہنما تھا۔
متوفی مریض کی سوشل میڈیا پر وائرل آڈیو نے ایک بار پھر بی ایچ یو اور محکمہ صحت پر سوالات اٹھائے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی بی ایچ یو کے تعلقات عامہ کے افسر ڈاکٹر راجیش سنگھ نے واٹس ایپ کے ذریعہ بی ایچ یو پر لگائے جانے والے الزامات کی تردید کی ہے۔