چیف جسٹس نے انتظامی کمیٹی کے سینیئر ججوں سے مشورہ کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا۔ جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ بار اسوسی ایشن کے صدر اور لکھنؤ اودھ بار اسوسی ایشن کی رپورٹ پر غور و خوض کرکے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے ججوں کی انتظامی کمیٹی کے اتفاق سے الہ آباد، لکھنؤ میں عدالتوں میں ججوں کو نہ بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اور لکھنؤ بینچ میں وہاں کے سینیئر جج کے سامنے ارجینٹ کیس اگر کوئی ہے تو الہ آباد ہائی کورٹ اور لکھنؤ بینچ میں نامزد ججوں کے سامنے ان کیسز کی شنوائی ویڈیو کانفرنسنگ سے ہوگی۔ 19 اگست کے بعد کی صورتحال پر چیف جسٹس معاملے کی سنگینی کے پیش نظر الگ سے فیصلہ کریں گے۔