وارانسی: اتر پردیش کے وارانسی کے گیانواپی شرینگار گوری معاملے کو لے کر جمعہ کو اہم فیصلہ آنے کی امید کی جارہی ہے۔ اس معاملے میں ضلع عدالت شرینگار گوری کمپلیکس میں وجو کی جگہ کو چھوڑ کر کمپلیکس کے پورے علاقے کے سائنسی سروے سے متعلق درخواست پر آج اپنا فیصلہ سنا سکتی ہے۔ پچھلی سماعت میں دونوں فریق کے دلائل سننے کے بعد تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک بحث کے بعد ڈسٹرکٹ جج نے اس معاملے پر اپنا حکم محفوظ رکھتے ہوئے جمعہ 21 جولائی کو فیصلہ سنانے کا کہا۔ فی الحال اس معاملے میں ہندو فریق نے اپنا کیوی ایٹ درج کرایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Gyanvapi Case گیانواپی کیس کے درخواست گزار نے یوتھنیشیا کی اجازت طلب کی
دراصل 14 جولائی کو وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ میں ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں گیانواپی آدی وشویشور کی اصل جگہ بتاتے ہوئے اسے لاکھوں لوگوں کے جذبات سے جڑا بتایا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ گزشتہ کمیشن کی کارروائی کے دوران کمپلیکس کی مغربی دیوار پر پائے جانے والے نشانات اور باقیات بتا رہے تھے کہ یہ پورا کمپلیکس مندر کو گرا کر بنایا گیا تھا۔ مندر کے کھنڈرات اب بھی اندر موجود ہیں جو چیزوں کو واضح کر رہے ہیں، اس لیے اس پورے کمپلیکس کا سائنسی سروے کرانا بہت ضروری ہے۔ وہیں دوسرے فریق کی جانب سے اسے مسلسل قدیم مسجد قرار دیتے ہوئے اورنگزیب کی جانب سے مندر نہ توڑنے جانے کی بات کہی تھی۔ جس کے بعد عدالت نے فریقین کو سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھتے ہوئے کہا کہ 21 جولائی کو فیصلہ سنایا جائے گا۔