ریاست اترپردیش کے رامپور میں 23 جون کو لوک سبھا کا ضمنی انتخاب ہو چکا ہے۔ صرف دو ہی سیاسی پارٹیوں کے درمیان مقابلہ تھا، جہاں ایک طرف برسراقتدار پارٹی بی جے پی کے امیدوار گھنشیام سنگھ لودھی تھے تو وہیں دوسری جانب سماجوادی پارٹی کے امیدوار عاصم راجہ میدان تھے۔ دونوں کے درمیان سخت مقابلہ ہوا۔ انتخاب والے دن کئی مقامات سے ایسی بھی اطلاعات موصول ہوئیں کہ پولیس اور افسران لوگوں کو حق رائے دہی کا استعمال کرنے سے روکا۔
The Results of the Rampur by-Election will be Announced on June 26
سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خاں نے اس کا سخت نوٹس بھی لیا اور انہوں نے کہا کہ خصوصی طور پر ٹوپی والوں کو ووٹ کرنے سے روکا جا رہا ہے۔ مسلم اکثریتی علاقہ سوار ٹانڈہ میں کئی مرتبہ پولیس نے ووٹ کرنے پہنچ رہے لوگوں پر لاٹھیاں بھی برسائیں۔ جس کی وجہ سے ضلع بھر میں پولنگ فیصد کافی کم یعنی 41 اعشاریہ صفر ایک فیصد ہی ہو سکا۔
بہرحال ووٹنگ کے بعد اب سب کی نگاہیں ای وی ایم کے تحفظ کو لےکر ٹکی ہوئی ہیں۔ اس متعلق ہم نے خصوصی طور پر نوین منڈی پہنچ کر وہاں محفوظ ای وی ایم کی سکیورٹی کا جائزہ لیا۔ منڈی میں موجود پولیس کپتان اشوک کمار شکلا نے ہمیں بتایا کہ یہاں ہر طرح سے سکیورٹی کو چیک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای وی ایم اسٹرانگ روم کی حفاظت کے لئے یہاں خصوصی طور پر آئی ٹی بی کی فورس لگائی گئی ہے جو 24 گھنٹے اسٹرانگ روم کے باہر تعینات ہیں۔
مزید پڑھیں:Rampur by Election 2022: اعظم خان نے پولیس پر جانبداری کا الزام لگایا
آپ کو بتا دیں کہ ہر مرتبہ سیاسی پارٹیوں کی جانب ان کے اپنے ایجنٹ بھی منڈی میں ای وی ایم کی نگرانی کے لئے موجود رہتے تھے حالانکہ اس مرتبہ وہ بھی وہاں موجود نہیں ہیں، بہرحال 26 جون کو ووٹوں کی گنتی ہونا ہے اور شام تک نتائج بھی سامنے آ جائیں گے کو ہوگا رامپور پارلیمانی حلقہ کا ممبر پارلیمنٹ۔