ووٹ شماری کا آغاز جمعرات کو صبح آٹھ بجے سے ہوگا اور نتائج کے تکمیل تک جاری رہے گا۔
انتخابی نتائج کے پیش نظر پولنگ سنٹروں اور حساس اضلاع میں سنٹرل پیرا ملٹری کی 200 کمپنیاں اور پی اے سی کی 100 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں ساتھ ہی پورے ریاست میں نظم ونسق کو چست و درست رکھنے کے لئے دو لاکھ سے زیادہ پولیس اہلکار اپنے فرائض انجام دیں گے۔
اگرچہ الیکشن کمیشن نے جیت کے جلوس یا کسی دیگر قسم کے جشن پرمکمل طور سے پابندی عائد کردی ہے اور تما م اضلاع کی انتظامیہ نے شرپسند عناصر کو کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ سے روکنے کے لئے سی آر پی سی کی دفعہ 144 کو نافذ کردیا ہے۔باوجود اس کے افسران سیکورٹی کے معاملے میں کسی قسم کو کوئی رسک لینا نہیں چاہتے ہیں۔ووٹ شماری کے دن شراب کی دوکانیں بھی مکمل طور سے بند رہیں گی۔
ریاست کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس(نظم و نسق) آنند کمار نے بدھ کو بتایا کہ کاوٹنگ سنٹرس پر’تھری ٹائر سیکورٹی سسٹم‘ کو نافذ کیا گیا ہے جہاں پر کسی بھی شخص کو بغیر پاس کے داخلے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائےگی۔انہوں نے قبول کیاکہ ماضی میں کاونٹنگ کے دن تشدد کے واقعات کے پیش نظر 13 اضلاع میں سنٹرل فورسز اور پی اے سی کی تعینات کے ساتھ ہی سیکورٹی کے اضافی انتطامات کئے انتظامات کئے گئے ہیں۔
اترپردیش میں 80 لوک سبھا سیٹوں کے ساتھ دو اسمبلی حلقوں نگھاسن اور آگرہ(شمالی) کے ضمنی انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا جائےگا۔
ریاست کے چیف الیکشن افسر وینکٹیشور لو نے بدھ کو بتایا کہ ووٹ شماری کے ضمن میں تما م قسم کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔’’ ہم نے ووٹ شماری کے لئے افسران کو باقاعدہ ٹریننگ دی ہے اور ان کو الیکشن کمیشن سے جاری اصول و ضوابط پر سختی کے ساتھ عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔