یہی نہیں ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ ہم پوری طریقے سے تیار ہیں۔ اگر کوئی ایسا مریض آتا ہے تو اس کی جانچ اور علاج کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
وارانسی کے بھوجوبیر کا باشندہ چین کے جیومین شہر میں نوکری کرتا تھا اور وہ 23 جنوری کو بھارت کے لیے روانہ ہوا تھا۔
چین سے راست وہ کولکاتہ کے دم دم ایئرپورٹ پہنچا تھا اور وہاں سے فلائٹ پکڑ کر لال بہادر شاشتری ایئرپورٹ آیا تھا۔ اس کی صحت میں کسی طرح کی کوئی پریشانی نہیں تھی، لیکن دو دن پہلے ہی اس کی طبیعت کچھ خراب ہوئی تھی، جس سے وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ دین دیال اسپتال میں پہنچا تھا۔
اسپتال میں اسے کچھ دیر کے لیے آئسولیشن وارڈ میں بھرتی کرایا گیا تھا جہاں پر اس کی جانچ کی گئی اور نمونے لیے گئے۔
اسپتال انتطامیہ کا دعویٰ ہے کہ اس کے بعد اس کے حالات ٹھیک ہونے پر اہل خانہ کے ساتھ واپس کر دیا۔ مریض کے نمونے لیے گیے ہیں، جسے جانچ کے لیے پونے بھیجا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کوروناوائرس کے مشتبہ مریض کے لیے دس بستروں کا وارڈ بنایا گیا ہے۔ مریض کے لیے کٹ و ماسک وغیرہ سب دستیاب ہیں۔
اسپتال میں مشتبہ مریض آنے کے سوال پر کہا کہ اسے مریض نہیں مسافر کہیں گے۔ چین سے وہ شخص آیا تھا۔
پونے نمونے بھیجنے و رپورٹ آنے کے سوال پر کہا کہ ابھی تک کوئی نمونہ نہیں بھیجا گیا ہے۔ اسپتال میں پہلی مرتبہ چین سے لوٹے مسافر کی جانچ کی گئی ہے۔