ضلع گوتم بدھ نگر کے ڈی ایم بی این سنگھ اور چیف میڈیکل آفیسر انوراگ بھارگو نے مشترکہ پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نوئیڈا میں کورونا وائرس کی دستک کی بات غلط ثابت ہوئی ہے اور نہ ہی نوئیڈا میں اسکول بند کرنے کے حکم جاری کیے گئے ہیں۔ یہ سب افواہوں پر مبنی تاثرات ہیں۔
ڈی ایم نے کہا کہ' گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔گریٹر نوئیڈا کے جیمس اور نوئیڈا میں چائلڈ ہسپتال میں اس کے لئے الگ سے انتظامات کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'احتیاط کے طور پر کچھ اسکولوں کی نشاندہی کر کے ان پر نظر رکھی جا رہی ہے اس لیے ان اسکولوں کو بند کیا گیا ہے اور ان کے سینٹرز بھی تبدیل کر دیے گئے ہیں۔ لیکن لوگوں کو افواہ سے بچنے کی ضرورت ہے۔ابھی ابتدائی رپورٹ آئی ہے کسی میں کرونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے لہذا ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔
دراصل پیر کے روز دہلی میں مثبت پائے جانے والے مریض کے اہل خانہ نے ایک پروگرام کا اہتمام کیا تھا۔ اس پروگرام میں 25 افراد شریک ہوئے۔ ان لوگوں میں دو خاندان نوئیڈا سے بھی تھے۔ ان خاندانوں کے بچے نوئیڈا کے ایک اسکول کے طالب علم ہیں۔
جب انتظامیہ کو اس بارے میں پتہ چلا تو پارٹی میں شامل تمام لوگوں کو رام منوہر لوہیا ہسپتال بلایا گیا اور ان کے نمونے اکٹھے کرئے گئے۔
منگل کے روز نوئیڈا کے ایک اسکول میں کچھ بچوں میں کورونا وائرس کے علامات پھیلنے کی خبریں پھیل گئیں۔ پہلی خبر یہ آئی کہ دو بچوں میں کورونا کےعلامات پائے گئے اور ان کے نمونے جمع کیے گئے۔یہ واقعہ نوئیڈا کے ایک اسکول کا ہے۔
اس بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بعد ہیلتھ آفیسر اور گوتم بودھ نگر کے سی ایم او انوراگ بھارگوا موقع پر پہنچ گئے۔
اس کے ساتھ ہی بچوں کے والدین بھی اسکول پہنچ گئے۔ احتیاط کے طور پر نوئیڈا کے کچھ اسکول بند کردیئے گئے تھے۔
کورونا وائرس کا معاملہ مثبت پائے جانے کے بعد دہلی میں خوف کا ماحول ہے۔
ایسی صورتحال میں لوگ چھوٹی سے چھوٹی چیز کو بھی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ لوگ اسکول میں اس وقت آئے جب نوئیڈا کے اسکول میں کورونا وائرس سے متاثرہ بچے کی اطلاع ملی۔
جب اس کی تفتیش کی گئی تو پتہ چلا کہ یہ معاملہ دہلی کے اسی کیس سے متعلق ہے جو پیر کو مثبت پایا گیا تھا۔
جمعہ کے روز متاثرہ کے گھر پر پارٹی کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس پارٹی میں 25 افراد شامل تھے جن میں سے دو خاندان نوئیڈا سے تھے۔ ان خاندانوں کے بچوں نے نوئیڈا کے ایک اسکول میں ایک ساتھ تعلیم حاصل کی تھی جس کی وجہ سے یہ افواہ پھیل گئی۔
سی ایم او انوراگ بھارگوا نے بتایا کہ 'پارٹی میں شامل تمام لوگوں کے نمونے تفتیش کے لئے بھیج دیئے گئے ہیں۔'